منزل کے قریب پہنچ کر سینکڑوں پاکستانی قسمت ہار گئے
لجوبلجنا: مغربی یورپ میں اچھی زندگی کی خواہش لئے پاکستان سمیت دیگر ممالک سے آنے والے تارکین وطن ہزاروں کلومیٹر کا فاصلہ طے کرنے کے بعد منزل کے قریب پہنچ کر پکڑے گئے، حکام نے انہیں واپس مشرقی یورپ کے ملک ڈیپورٹ کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے، حکام کے مطابق پکڑے گئے تارکین وطن میں اکثریت پاکستانیوں کی ہے۔
تفصیلات کے مطابق اچھی زندگی کی خواہش میں ہزاروں میل کا فاصلہ طے کرکے آنے والے تقریبا 200 تارکین وطن منزل کے قریب پہنچ کر سلوینیا میں پکڑے گئے، حکام کے مطابق پکڑے گئے تارکین وطن میں اکثریت پاکستانیوں کی ہے، جبکہ ان میں کچھ بنگلہ دیشی تارکین وطن بھی شامل ہیں، کئی ماہ طویل اور کئی ملکوں کا مشکل سفر طے کرکے یہ تارکین وطن پہلے یونان، پھر وہاں سے کروشیا اور بالاخر سلوینیا پہنچنے میں کامیاب ہوگئے تھے، جو خوشحال یورپی ممالک کی دہلیز پر واقع ہے، سلوینیا کی سرحدیں اٹلی، آسٹریا جیسے ملکوں سے ملتی ہیں، ان تارکین وطن میں سے زیادہ تر اٹلی میں داخل ہونا چاہتے تھے، تاہم اس سے پہلے ہی سلوینیا کے حکام نے انہیں گرفتار کرلیا، اور اب انہیں واپس کروشیا ڈیپورٹ کیا جائے گا۔
کیسے پکڑے گئے؟
سلوینیا پولیس کا کہنا ہے کہ 113 تارکین وطن کے گروپ کو کروشیا کے ساتھ ملحقہ سرحد کے قریبی علاقوں سے ہی پکڑا گیا ہے، یہ علاقے سے پکڑا جانے والا ایک بڑا گروپ ہے، ان میں زیادہ تر پاکستانی شامل ہیں، جبکہ بنگلہ دیشی بھی گروپ کا حصہ ہیں، حکام کا کہنا ہے کہ کروشیا کے ساتھ سرحد پرغیرقانونی داخل ہونے والے تارکین وطن کی گرفتاریاں عام ہیں، لیکن اتنا بڑا گروپ کم ہی پکڑا گیا ہے، حکام کا کہنا ہے کہ حالیہ دنوں میں کروشیا سے تارکین وطن کی آمد میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔
حکام کے مطابق اس کارروائی سے قبل بھی دو چھاپوں میں 64 تارکین پکڑے گئے تھے، ان میں سے 34 کو بیلجئیم کا ایک ڈرائیور اپنی گاڑی میں لے جارہا تھا، سلوینیا کے وزیرداخلہ ایلس ہوجس کا کہنا ہے کہ یہ کارروائیاں بتاتی ہیں کہ انسانی اسمگلرز اب زیادہ منظم ہیں اور ان کی سرگرمیاں بڑھ گئی ہیں، رواں سال کے پہلے 8 ماہ میں ہم نے10 ہزار سے زیادہ غیرقانونی کراسنگز کو رجسٹرڈ کیا ہے، پولیس کے مطابق اس سال پکڑے گئے تارکین میں پاکستانی اور مراکش کے شہری زیادہ ہیں۔