فرانس کی اٹلی سے تارکین کے جہاز کو لنگر انداز ہونے دینے کی درخواست

0

روم: تارکین وطن کیلئے اٹلی نے ہی ایک بار پھر اپنے دروازے کھول دئیے، ایک ہفتہ سے جرمنی این جی او ’’سی آئی‘‘ کے جہاز پر پھنسے ہوئے 125 مہاجرین کیلئے امید کی کرن روشن ہوگئی، ایلن کردی نامی جہاز پر موجود مہاجرین میں 50 سے زائد کم عمر بچے بھی شامل ہیں۔

تفصیلات کے مطابق ان مہاجرین کو مختلف یورپی ممالک لینے پر بھی تیار ہوگئے ہیں، جرمن این جی او نے لیبیا سے کشتیوں کے ذریعہ آنے والے 125 مہاجرین کو بحیرہ روم میں بچایا تھا، اور انہیں اپنے جہاز ایلن کردی پر منتقل کردیا تھا، جو ترکی  کے ساحل پر ڈوبنے والے شامی بچے کے نام سے منسوب ہے، ان تارکین وطن کو بچانے کے بعد جرمن این جی او نے مختلف یورپی ممالک سے انہیں اترنے کی اجازت دینے کیلئے رابطہ کیا، تاہم ہر جگہ سے اسے انکار کا سامنا کرنا پڑا۔

اس پر این جی او نے جہاز کو فرانس میں مارسیلی کی بندرگاہ پر لے جانے کا فیصلہ کیا تھا، جو جہاز کی اصلی  پورٹ ہے، تاہم  فرانس نے اس دوران اٹلی سے رابطہ کرکے جہاز کولنگر انداز کرنے کی درخواست کی، سمندر میں خراب موسم کو مدنظر رکھتے ہوئے اٹلی نے ایک بار پھر انسانی حقوق کے احترام میں جہاز کو سردانیہ میں بندرگاہ کے قریب لنگر انداز ہونے کی اجازت دے دی ہے، جس کے بعد توقع ہے کہ انہیں جلد ہی بندرگاہ پر اترنے کی بھی اجازت دے دی جائے گی۔

این جی او ’’ سی آئی‘‘ کے سربراہ گورڈن آئزلر کا کہنا ہے کہ ہمارا جہاز فرانسیسی بندرگاہ مارسیلی کی طرف جارہا تھا، لیکن فرانسیسی حکام نے اٹلی کو قائل کرلیا کہ وہ اسے لنگر انداز ہونے کی اجازت دے، جس پر جہاز سردانیہ بندرگاہ کے قریب  لنگر انداز ہوگیا ہے، انہوں نے امید ظاہر کی کہ جہاز پر موجود تارکین وطن کو جلد ہی بندرگاہ پر اترنے کی اجازت دے دی جائے گی، تاکہ ان کی مناسب  طریقے سے دیکھ بھال کی جاسکے۔

اطالوی وزیرداخلہ کا اعلان

اطالوی وزیرداخلہ لوسیانہ لیمرگیس نے اعلان کیا ہے کہ جہاز میں سوار 125 مہاجرین کے حوالے سے دیگر یورپی ممالک سے بات ہوگئی ہے، اور 100 مہاجرین لینے پر دیگر ممالک تیار ہوگئے ہیں، جبکہ 25 مہاجرین کو اٹلی میں ہی پناہ فراہم کی جائے گی، پارلیمانی کمیٹی میں بیان دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر سمندر میں خراب موسم برقرار رہتا ہے تو ان تارکین وطن کو اٹلی کے جہاز پر 14 روز کے لئے قرنطینہ مکمل کرایا جائے گا، جس کے بعد 100 مہاجرین کو دوسرے یورپی ملکوں میں بھیج دیا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ انسانی جان ہمارے لئے سب سے زیادہ قیمتی ہے، اس لئے خراب موسم کو دیکھتے ہوئے جہاز کو لنگرانداز ہونے کی اجازت دی گئی ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.