یونانی جزیرے سے تارکین وطن کی منتقلی پر یورپی ممالک میں اتفاق

0

برلن: یونان کے جزیرے لیس بوس میں قائم مہاجر کیمپ میں آتشزدگی کے بعد دیگر یورپی ملکوں کی طرف سے وہاں مقیم مہاجرین کے حوالے سے فکرمندی میں اضافہ ہوا ہے، اور بالخصوص جرمنی اس حوالے سے متحرک ہے، جرمنی نے اعلان کیا ہے کہ مہاجرین کے حوالے سے 10 ملکوں میں اتفاق ہوگیا ہے۔

جرمن وزیردخلہ ہارسٹ سیفور نے  اعلان کیا ہے کہ  لیس بوس کے موریہ کیمپ میں مقیم 400 کم عمر (18 برس سے چھوٹے ) اور تنہا موجود مہاجرین کو ان 10 ملکوں میں تقسیم کیا جائے گا، ان میں سے سبے سے زیادہ جرمنی خود لے لے گا، جن کی تعداد 150 ہوگی جبکہ فرانس 100 کم عمر مہاجرین کے لئے اپنے دروازے کھولے گا۔ ہالینڈ 50 جبکہ فن لینڈ 11 مہاجرین کو قبول کرے گا۔

یورپی یونین کے باقی جو ارکان ان کم عمر مہاجرین کو لینے پر تیار ہیں، ان میں لکسمبرگ، پرتگال، بیلجئیم، کروشیا، سلوینیا اور ان کے ساتھ سوئٹرزلینڈ  بھی شامل ہے۔

400 مہاجرین جزیرے سے منتقل

یورپی ممالک کی طرف سے کم عمر 400 مہاجرین  قبول کرنے کے اعلان کے ساتھ ہی ان مہاجرین کو یونان کے جزیرے لیسبوس سے  یونان کی مرکزی سرزمین پر منتقل کردیا گیا ہے، یورپی یونین کی داخلہ امور کی کمشنر یلوا جونسن  نے  بتایا کہ  ان کی منتقلی کے اخراجات یونین برداشت  کررہی ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.