یو اے ای نے فلسطین کاز کے ساتھ غداری کی، اردوان کا سفارتی تعلقات ختم کرنے کا عندیہ

0

انقرہ: ترکی، فلسطین اور ایران نے متحدہ عرب امارات کی جانب سے اسرائیل کو تسلیم کرنے کے اعلان پر شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے، اور اسے فلسطین کاز سے غداری قرار دیا ہے، ان ممالک نے کہا کہ یواے ای فلسطینیوں کا نمائندہ نہیں ہے، اس کی جانب سے اسرائیل کو کسی رعایت کے اعلان کی کوئی اہمیت نہیں ہے۔

ترک صدر طیب اردوان نے یواے ای کی جانب سے اسرائیل کے ساتھ تعلقات قائم کرنے پر ردعمل دیتے ہوئے  یو اے ای کے ساتھ تعلقات ختم کرنے کا عندیہ دیا ہے، اردوان نےکہا کہ متحدہ عرب امارات کا اسرائیل کے ساتھ متنازعہ معاہدہ فلسطینی عوام کے ساتھ دھوکہ ہے، ترکی فلسطینی عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ “میں نے اپنے وزیر خارجہ کو ضروری ہدایات دی ہیں، ہم یا تو یو اے ای کے ساتھ سفارتی تعلقات معطل کرسکتے ہیں یا اپنے سفیر کو واپس بلا سکتے ہیں کیونکہ ہم فلسطینی عوام کے ساتھ کھڑے ہیں۔

اس سے قبل ترکی کی وزارت خارجہ نے کہا کہ “تاریخ اور خطے کے عوام متحدہ عرب امارات کے اس منافقانہ سلوک کو کبھی فراموش نہیں کرے گی ، یو اے ای نے اپنے مفادات کی خاطر فلسطینی کاز کو دھوکہ دیا ہے۔”

وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ یواے ای کو فلسطینیوں کی نمائندگی یا ان کی طرف سے اسرائیل کے ساتھ بات چیت کا کوئی حق نہیں ہے، یواے ای نے فلسطینیوں کے ساتھ غداری کی ہے۔

واضح رہے کہ اردن اور مصر کے بعد متحدہ عرب امارات تیسرا عرب ملک بن گیا ہے، جس نے اسرائیل کو تسلیم کرلیا ہے۔

فلسطینیوں کی تنظیم حماس نے عرب امارات کے اقدام کو فلسطین کاز سے غداری قرار دیا ہے اور عرب و مسلم دنیا پر زور دیا ہے کہ وہ اس اقدام کی مخالفت کریں۔

دوسری طرف ایرانی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ عرب امارات نے مسلمانوں اور فلسطینیوں کی کمر میں چھرا گھونپا ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.