ترک صدر نے تاریخی چرچ، آیا صوفیہ مسجد دوئم کا بھی افتتاح کردیا

0

انقرہ: ترک صدر طیب اردوان نے بحیرہ اسود پر واقع صوبے ترابزون میں تاریخی چرچ اورآیا صوفیا استنبول کی عمارت سے منسوب دوسری آیا صوفیا مسجد کی بحالی کے بعد ان کا افتتاح کردیا ہے.

انہوں نے یہ افتتاح ویڈیو لنک کے ذریعہ کیا ، جس تاریخی چرچ کو بحال کیا گیا ہے ،وہ حضرت عیسیٰ علیہ اسلام کی والد مریم علیہ اسلام سے منسوب ہے ،اور اسے آرتھوڈ کس عیسائی ’’کنواری مریم ‘‘ کا چرچ پکارتے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق استنبول کی تاریخی آیا صوفیہ عمارت کومسجد میں بدلنے پر صدر طیب اردوان پر مغرب سے سخت تنقید سامنے آرہی تھی ،تاہم ترک صدر نے اس کاجواب اپنے عمل سے دیا ہے، اور انہوں نے گزشتہ روز بحیرہ اسود کے کنارے واقع صوبہ ترابزون میں تاریخی گرجا گھر کی عمارت کی بحالی کا کام مکمل ہونے کے بعد اس کا بھی افتتاح کردیا ہے، جس کے بعد آرتھوڈکس عیسائی اپنے اس تاریخی چرچ میں عبادت کے لئے جاسکیں گے۔

پہاڑی چٹانوں پر واقع اس چرچ کو 385 عیسوی میں تعمیرکیا گیا تھا، اور یہ تقریباً ساڑھے سو برس قدیم عمارت میں قائم ہے ، اس طرح اس چرچ کا شمار دنیا کے قدیم ترین چرچز میں ہوتا ہے ، اس چرچ کی بحالی کا کام ترک حکومت نے 2016 میں شروع کیا تھا، جواب تکمیل کوپہنچا ہے، اس موقع پر اپنے خطاب میں صدر اردوان نے کہا کہ اگر ہم دوسروں کی اقدار کا احترام نہ کررہے ہوتے ،جیسا کہ کچھ مغربی رہنما ہم پر الزام لگاتے ہیں ، توہم اس تاریخی چرچ کو کبھی بحال نہ کرتے ،انہوں نے کہا کہ چرچ کی بحالی کے بعد اگست میں آرتھوڈکس عیسائی یہاں اپنی سالانہ مذہبی تقریب منعقد کرسکیں گے ،

صدر اردوان نے ترابزون میں ہی آیا صوفیہ مسجد استبنول سے منسوب ایک اور تاریخی آیاصوفیہ مسجد کا بھی بحالی کے بعد افتتاح کیا ، جس پر 2ملین لیرا کے اخراجات آئے ہیں ، ترابزون میں واقع آیا صوفیہ مسجد کی عمارت استنبول کی عمارت جتنی پرانی اور اہمیت کی حامل تو نہیں، تاہم یہ عمارت بھی تاریخی حیثت رکھتی ہے ، اور اسے 1238 سے لے کر 1263 تک تعمیر کیا گیا تھا۔

استنبول کی آیا صوفیہ عمارت کی طرح یہ عمارت بھی ابتدائی طور پر چرچ تھی ، تاہم 1461 میں ترابزون کی فتح کے بعد عثمانی سلطان نے اسے مسجد میں تبدیل کردیا تھا ، اس تاریخی مسجد کی بحالی کابھی اب کام مکمل کیا گیا ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.