بنگلہ دیش بھی بھارت سے فاصلہ اختیار کرنےلگا،چین اور پاکستان سے قربت بڑھنے لگی

0

ڈھاکہ: وزیراعظم عمران خان کی گزشتہ برس اقوام متحدہ اجلاس کے موقع پر بنگلہ دیشی ہم منصب حسینہ واجد سے ملاقات اور بنگلہ دیش میں بڑھتی چینی سرمایہ کاری نے ڈھاکہ اور دہلی کے درمیان دوریاں پیدا کردی ہیں۔

نیو یارک ملاقات کے بعد پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان کئی برس سے جاری کشیدگی کی برف پگھلنے لگی اور بنگلہ دیشی حکومت جو ایک وقت میں پاکستانی ہائی کمشنر کی تقرری کی منظوری نہیں دے رہی تھی  اس نے نہ صرف پاکستانی ہائی کمشنر کی تقرری کی منظوری دی ،بلکہ کئی برسوں کے بعد ڈھاکہ میں متعین پاکستانی ہائی کمشنر کی بنگلہ دیش کے وزیرخارجہ سےملاقات بھی ہوچکی ہے ، جس نے بھارت کے کان کھڑے کردئیے ہیں۔

 بنگلہ دیشی میڈیا کے مطابق دوسری طرف ڈھاکہ میں بھارتی ہائی کمشنر روی گنگولی داس گزشتہ 4 ماہ سے وزیراعظم حسینہ واجد سے ملاقات کی درخواستیں  کررہے ہیں،لیکن بنگلہ دیشی وزیراعظم نے انہیں ملاقات کا وقت نہیں دیا۔

اس دوران  بھارتی سرحد کے قریب واقع بنگلہ دیش کے شہر  سلہٹ میں نئے ٹرمینل کی تعمیر کا ٹھیکہ چینی کمپنی کودیا گیا ہے ، اوربھارت کے اعتراض کو ڈھا کہ نے کوئی اہمیت نہیں دی۔

ادھر بدھ کووزیراعظم عمران خان  کی حسینہ واجد کو کال بھی اہم سمجھی جارہی ہے،اور یہ دونوں ملکوں میں  تیزی سےبہتر تعلقات کا اشارہ ہے، عمران خان نے اس کال کے دوران حسینہ واجد کومقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم سے آگاہ کیا اور مسئلہ کے حل کی ضرورت پر زور دیا۔

بھارتی اخبار ’’دی ہندو‘‘ کے مطابق ایران کی طرح  بنگلہ دیش کا جھکاؤ بھی بھارت سے تبدیل ہوکر چین اور پاکستان کی طرف ہوتا جارہا ہے، گزشتہ برس دوبارہ انتخاب کے بعد حسینہ واجد نےتمام بھارتی منصوبوں کی رفتار کم کردی ہے،اور انہوں نے کرونا سے نمٹنے کےلئے بھارتی امداد پر شکریہ کا پیغام دہلی بھیجنا بھی گوارہ نہیں کیا۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.