گجرات جیل کے 101 سالہ ایڑیاں رگڑتے بیمار قیدی کی کہانی

0

گجرات: پنجاب کے ضلع گجرات جیل کا 101 برس کا قیدی زندگی و موت کی جنگ لڑرہا ہے، لیکن اس کی طبی بنیادوں پر رہائی کی درخواست عدالت اور حکومتی دفاتر میں گھوم رہی ہے ۔

پاکستان میں عوام الناس میں یہ شکایت عام پائی جاتی ہے کہ یہاں قانون غریبوں کے لئے اور ہے، اور اشرافیہ کے لئے اور، اشرافیہ کے لوگ اول تو پکڑے نہیں جاتے، اور کبھی گرفتار ہوبھی جائیں، تو عدالتوں سے رہائی مل جاتی ہے، جھوٹی سچی طبی رپورٹس پروہ ریلیف حاصل کرلیتے ہیں۔

ملکی تاریخ میں نوازشریف کا کیس تو اس حوالے سے یاد گار بن چکا ہے کہ اس کیس میں اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ضمانت کی مخالفت کرنے پر حکومت سے سزا یافتہ مجرم کی زندگی کی ضمانت طلب کی تھی، اور یوں نوازشریف کی ضمانت ہوگئی، اوراب وہ کئی ماہ سے لندن میں کبھی کسی ریستوران اورکبھی کسی پارک میں ٹہلتے نظرآتے ہیں۔

اسی طرح آصف زرداری بھی ماضی میں ذہنی مریض کا سرٹیفیکٹ پیش کرکے رہائی حاصل کرچکے ہیں، لیکن این آر او ملنے کےبعد وہ صدر بھی بنے۔ 

لیکن گجرات جیل کا قیدی 101 سالہ مہندی خان اتنا خوش قسمت نہیں، وہ شدید علیل اور عزیز بھٹی اسپتال میں زیر علاج ہے، چلنے پھرنے سے عاری ہوچکا ہے، لیکن اب تک اس کی رہائی کی درخواستیں فائلوں میں گھوم رہی ہیں، مہندی خان کو14 برس قبل قتل کے مقدمہ میں گرفتار کیا گیا تھا، 2009 میں اسے ماتحت عدالت نے بری کردیا، جس کے خلاف لاہور ہائیکورٹ میں اپیل ہوئی اور ہائیکورٹ نے گزشتہ برس 2019 میں جب مہندی خان سو برس کا ہوگیا تھا، اسے عمرقید کی سزا سنادی، اور اسے گجرات جیل منتقل کردیا گیا۔

اپنی عمر اور علالت کے باعث بعدازاں مہندی خان نے ہائیکورٹ میں رول 146 کے تحت رہائی کے لئے درخواست دی، جس کے تحت ایسے قیدیوں کو رہا کیا جاسکتا ہے، جن کی عمر زیادہ ہو، علیل اورمعذوری کا شکار ہوں، اورمزید کوئی جرم کرنے کے قابل نہ رہے ہوں، اس حوالے سے جیل انتظامیہ سرٹیفیکٹ بھی دیتی ہے۔م

ہندی خان کے وکیل حمزہ حیدر ایڈ وکیٹ نے انگریزی اخبار کو بتایا کہ ہائیکورٹ میں لگائی گئی پٹیشن میں جیل انتظامیہ کی رپورٹ بھی منسلک تھی، جس میں مہندی خان کی علالت اور عمر100 برس سے زائد ہونے کی تصدیق کی گئی تھی، تاہم ہائیکورٹ نے جیل انتظامیہ کو مجرم کوطبی امداد فراہم کرنے کی ہدایت کے ساتھ درخواست خارج کردی۔ تاہم اخبار کے مطابق عدالتی فیصلے میں لکھا ہے محکمہ داخلہ پنجاب نے درخواست پر دوہفتوں میں فیصلے کی یقین دہانی کرائی ہے ، اس لئے درخواست نمٹائی جارہی ہے۔

جیل حکام کاموقف

گجرات جیل کے سپریٹینڈینٹ ملک لیاقت علی کاکہنا ہے کہ وہ مہندی خان کو تمام ممکنہ طبی سہولتیں فراہم کی جارہی ہیں، اور انہیں فی الحال عزیز بھٹی اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے، انہوں نے بتایا کہ مہندی خان کی رہائی ان کے دائرہ اختیار میں نہیں ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.