اگلا جمعہ آیا صوفیہ میں پڑھوں گا، ترک صدر

0

استنبول :ترک صدر طیب اردوان نے آئندہ جمعۃ المبارک ہزاروں افراد کے ساتھ  تاریخی آیا صوفیہ میں ادا کرنے کا اعلان کردیا ہے، آیا صوفیہ کو 86 برسوں بعد اگلے جمعہ کو دوبارہ مسجد میں تبدیل کیا جارہا ہے۔

میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا آیا صوفیہ پر بین الاقوامی ردعمل ترکی کو اپنے ارادے سے روک نہیں سکتا، آیا صوفیا ترک عوام کا ورثہ ہے، آیا صوفیہ ہماری اندرونی خودمختاری کا مسئلہ ہے۔

 صدر رجب طیب اردوان نے کہا کہ اقوام متحدہ کے ساتھ لیبیا کے معاملے پر ایک نیا معاہدہ کیا جائے گا۔ مصر کی لیبیا کے باغی ملیشیا کی مدد غیر قانونی ہے۔ یو اے ای خلیفہ ہفتار کو اسلحہ فراہم کر رہا ہے جو اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے خلاف ہے۔

روسی موقف تبدیل

روس جو آرتھوڈکس عیسائیوں کا سب سے بڑا ملک ہے،اس نے آیا صوفیہ پر اپنا موقف تبدیل کرتے ہوئے تسلیم کرلیا ہےکہ آیا صوفیہ ترکی کا اندرونی مسئلہ ہے۔

کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے کہا ہے کہ ترکی کے اس فیصلے سے سیاحوں کو بھی فائدہ ہوگا ، اور وہ مہنگا ٹکٹ لئے بغیر عمارت کو دیکھنے جاسکیں گے،ترجمان نے کہا کہ آیا صوفیہ کی مسجد میں تبدیلی سے  ترکی کے ساتھ ہمارے تعلقات متاثر نہیں ہوںگے ، اور ہم ترکی کی پوزیشن سمجھتے ہیں۔

روسی ترجمان نے کہا کہ اس کے ساتھ ہم یہ امید کرتے ہیں کہ ہمارے ترک  دوست آیاصوفیہ کی تاریخی حیثیت اور کچھ مسیحیوں کیلئے اس  کے تقدس کو ملحوظ رکھیں گے ۔انہوں نے کہا روسی آرتھوڈکس کا موقف اس حوالے سے روسی حکومت سے الگ ہے ، اور ہم اس کا بھی احترام کرتے ہیں ۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.