اٹلی نے بنگلہ دیشی ورکرز کی واپسی روک دی، فضائی رابطہ بھی معطل

0

روم: اٹلی نے بنگلہ دیشی ورکرز اور ان کے اہلخانہ کی واپسی کا عمل روک دیا ہے، اطالوی حکومت نے دونوں ملکوں کے درمیان فضائی رابطہ معطل کردیا ہے، اور کہا ہے کہ اس حوالے سے نئے حفاظتی اقدامات کا جائزہ لیا جائے گا۔

اٹلی کے وزیرصحت رابرٹو سپرانزا نے بنگلہ دیش کے ساتھ فضائی رابطہ ایک ہفتے کیلئے معطل کرنے کا اعلان کیا، ان کا یہ اعلان ایسے موقع پر سامنے آیا ہے، جب ڈھاکہ سے روم آنے والی بنگلہ دیشی ائیرلائن کے 225 میں سے 21 مسافروں میں کرونا پازیٹو نکلا ہے، جس نے اطالوی حکام  کو تشویش میں مبتلا کردیا ہے۔

دوسری جانب روم میں بنگلہ دیشی کمیونٹی میں بھی کرونا کے کیس سامنے آئے ہیں، اطالوی وزیرصحت کا کہنا ہے کہ ہم نے کرونا پر قابو پانے کیلئے بڑی قربانیاں دی ہیں، اور انہیں ضائع کرنے کا خطرہ  مول نہیں لیں گے، اس لئے ہم نے بنگلہ دیش کے ساتھ فضائی رابطہ ابتدائی طور پر ایک ہفتے کیلئے معطل کیا ہے، اور اس دوران اضافی حفاظتی اقدامات کا فیصلہ کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: بینک اکاؤئنٹس پر پریشان غیرملکی ورکرز کو سعودی عرب کی تسلی

اس سے قبل روم کے لازیو ریجن کے حکام نے بھی بنگلہ دیشی ورکرز کے حوالے سے الرٹ جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہاں سے آنے والے ورکرز کا لازمی کرونا ٹیسٹ کیا جائے گا، ریجن کے حکام کا کہنا تھا کہ اگر ڈھاکہ سے آنے والے ورکرز کا ہم ٹیسٹ نہ کرتے تو یہ ہمارے لئے کرونا بم ثابت ہوسکتے تھے، انہوں نے کہا کہ ہم بنگلہ دیشی کمیونٹی میں کرونا  پھیلنے سے روکنے کیلئے مسلسل کام کررہے ہیں۔

ریجن کے گورنر نیکولا زنگریتی کا کہنا ہے کہ ریجن میں مقیم بنگلہ دیشی کمیونٹی میں 32 کرونا کیس سامنے آئے ہیں، جن میں سے 17  ڈھاکہ سے آئے تھے، انہوں نے کہا کہ وائرس کو روکنے کیلئے دو ہفتے قرنطینہ کی شرط ناکافی ہے۔

واضح رہے کہ  اٹلی نے جون میں ان بنگلہ دیشی ورکرز کو واپسی کی اجازت دی تھی، جن کے پاس ورک پرمٹ یا دیگر قانونی دستاویر موجود ہیں، اور وہ کرونا بحران کی وجہ سے اپنے آبائی ملک پھنس گئے تھے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.