اٹلی میں سمندر سے بچائے گئے تارکین میں کرونا نکلنے پر سالوینی کا شور

0

روم: بحیرہ روم میں گزشتہ ہفتے بچائے گئے43 تارکین وطن میں سے 8 کرونا میں مبتلا نکلے ہیں، جس پر تارکین وطن مخالف رہنما اور سابق وزیرداخلہ ماتیو سالوینی  اور ان کی جماعت نے شور شروع کردیا ہے۔

بحیرہ روم سےگزشتہ ہفتےایک کشتی میں سوار43 تارکین وطن کو ایک این جی او  کے جہاز نے اس وقت بچایا تھا،جب ان کی کشتی مشکل میں پھنس گئی تھی اور ان کی زندگیاں خطرے میں تھیں،اطالوی حکومت نے جہاز کو سسلی کی بندرگاہ پرلنگر انداز ہونے اور تارکین وطن کو اتارنے کی اجازت دے دی تھی۔

گزشتہ بدھ کو یہ تارکین وطن سسلی  کی بندرگاہ پر اترے تھے،جہاں انہیں طبی امداد فراہم کرنے کے ساتھ ان کے کرونا کے ٹیسٹ بھی لئے گئے تھے،ان تمام 43 تارکین وطن کو قرنطینہ  بھی کردیا گیا تھا۔

اب  انہیں بچانے والی این جی او ’’میڈی ٹرینا ‘‘نے بتایا ہے کہ  8 تارکین کے کرونا ٹیسٹ پازیٹو آئے ہیں،تاہم تنظیم نے واضح کیا کہ ان سے اٹلی کی مقامی آبادی میں کسی کو کوئی خطرہ نہیں،کیوں کہ یہ تارکین وطن اپنے ساتھیوں اور  جہاز کے عملے کے ساتھ پہلے ہی قرنطینہ میں ہیں۔

سسلی کے علاقے ’’نوتو‘‘  کے مئیر کوراڈو بون فانتی نے بھی کہاکہ تارکین وطن کے ان کے علاقے میں اترنے سے مقامی آبادی کیلئے کوئی خطرہ نہیں،تارکین وطن کو شہر سے 20 کلومیٹر  ٹھہرایا گیا ہے،اس لئے کسی کو تشویش نہیں ہونی چاہئے۔

دوسری جانب تارکین وطن مخالف رہنما سابق وزیرداخلہ ماتیوسالوینی نے کہا ہے کہ انسانی اسمگلر اٹلی پر اپنا ہاتھ صاف کررہے ہیں،اور یورپ ہمارا تماشا دیکھ رہا ہے،ہماری حکومت خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔

سسلی کے ریجنل صدر نیلو میسومکی نے کہا ہے کہ ان تارکین وطن کو جہاز پر ہی قرنطینہ کرانا چاہئے تھا، اور اس کیلئے انہوں نے حکومت سے درخواست بھی کی تھی، لیکن یہ نہیں مانی گئی، اس لئے اب دیکھ لیں، ہمارا سیاحتی مقام  ’’نوتو‘‘ ان کی قیام گاہ ہے، اور یہ کرونا میں مبتلا ہیں، روم کی حکومت کو اس کا جواب دینا چاہئے۔

ان کا کہنا تھا کہ وہ تارکین وطن کے رہائشی بلاک کے ارد گرد علاقے کو ریڈ زون قرار دینے پر غور کررہے ہیں۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.