یورپی یونین نے 14 ممالک کے شہریوں کو داخلے کی اجازت دیدی، کونسے ممالک شامل

0

برسلز:یورپی یونین کے رہنماوں نے کئی دنوں کی  مشاورت کے بعد بالاخر 14 ممالک کے شہریوں کیلئے یکم جولائی سے اپنے ممالک کھولنے کا اعلان کردیا ہے، ان ممالک کو کرونا کے حوالے سے محفوظ قرار دیتے ہوئے ان کے شہریوں کو سفر کی اجازت دی گئی ہے، تاہم ان میں امریکہ، روس، پاکستان اور بھارت سمیت اکثر بڑے ممالک شامل نہیں ہیں۔

یورپی یونین نےجن 14 ممالک کیلئے  سرحدیں  کھولنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، ان میں آسٹریلیا، کینیڈا، جاپان، مراکش،  تیونس، جنوبی کوریا، الجزائر، جارجیا، نیوزی لینڈ، مونٹی نیگرو، روانڈا، سربیا، تھائی لینڈ اور یورا گوئے شامل ہیں،تاہم  یورپ کا اہم اتحادی سمجھا جانے والا ملک امریکہ اس لسٹ میں شامل نہیں کیا گیا۔

اسی طرح روس کو بھی باہر رکھا گیا ہے ، چین کے حوالے سے فیصلہ کیا گیا ہے کہ اگر چین یورپی شہریوں کیلئے اپنے ملک کو کھولتا ہے،تو اس کے شہریوں کو بھی  یورپ آنے کی اجازت دےدی جائےگی،اس حوالے سے باقاعدہ حکم نامہ کسی وقت جاری کیا جائے گا۔

اگرچہ یورپی یونین نے ان 14 ممالک کے شہریوں کو ہی اجازت دی ہے ،تاہم اگر کوئی رکن ملک کسی اضافی  ملک کے شہریوں کیلئے اپنی سرحدیں کھولنا چاہئے تو اسے ایسا کرنے کی اجازت ہوگی،البتہ اس بات کا امکان بہت کم ہے، جرمنی اور فرانس  جیسے بڑے ممالک نے رکن ملکوں پر زور دیا ہے کہ وہ اس حوالے سے تنہا کوئی فیصلہ کرنے سے گریز کریں ۔

یورپی رہنماوں نے فیصلہ کیا ہے کہ محفوظ ممالک کی فہرست پر ہر دو ہفتے  بعد نظر ثانی کی جائے گی اور متعلقہ ممالک کی  صورتحال دیکھ کر  ان کے شہریوں کو اجازت دینے یا نہ دینے کا فیصلہ کیاجائے گا، جن ممالک کو محفوظ قرار دیا گیا ہے ،ان میں کرونا کی صورتحال یا تو یورپی ممالک جیسی ہے،یا ان سے بہتر ہے،اس کیلئے معیار  فی لاکھ افراد میں 16 کیس بنایا گیا ہے۔

برطانوی شہریوں کا کیا ہوگا

یورپی رہنماؤں کے فیصلے کےتحت31 دسمبر تک بریگزٹ عمل  مکمل ہونے تک برطانوی شہریوں کو بھی یورپی شہریوں کی طرح حقوق حاصل رہیں گے اور وہ  یورپی ممالک کا سفر کرسکیں گے، اسی طرح شینگین  کے باہر کے یورپی ممالک ناروے،سوئٹزرلینڈ ،اور آئس لینڈ کے شہریوں کو بھی سفر کی اجازت ہوگی۔

طلبا اور ورک پرمٹ والے مستثنیٰ

رہنماؤں نے فیصلہ کیا ہے کہ یورپی ورک پرمٹ رکھنے والےافرادپر واپسی کیلئے کوئی پابندی نہیں ہوگی،اسی طرح طلبا  کو بھی  تعلیم کیلئے آنے کی اجازت ہوگی۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.