لاہور: خصوصی عدالت نے کالعدم قرار دی گئی جماعت الدعوۃ کے 4 رہنماؤں کو غیر قانونی فنڈنگ کے الزام میں 5 برس تک قید اور جرمانے کی سزائیں سنا دی ہیں، ان میں تنظیم کے سابق ترجمان یحیٰ مجاہد بھی شامل ہیں۔
خصوصی عدالت کے جج اعجاز بٹر نے جمعرات کو فیصلہ سناتے ہوئے یحییٰ عزیز عرف یحییٰ مجاہد اور پروفیسر ظفر اقبال کو پانچ پانچ برس قید اور 50 ہزار فی کس جرمانے کی سزائیں سنائی ہیں جبکہ تنظیم کے دیگر 2 مرکزی رہنماوں پروفیسر حافظ عبدالرحمن مکی اور حافظ عبدالسلام بن محمد کو ایک سال قید اور 20 ہزار روپے جرمانے کی سزا دی گئی۔
جن افراد کو سزا سنائی گئی ہے ان میں پروفیسرحافظ عبدالرحمن مکی تنظیم کے سربراہ حافظ سعید کے قریبی عزیز ہیں، پروفیسر ظفر اقبال جنہیں اس کیس میں 5 برس قید سنائی گئی ہے، انہیں فروری میں ایک اور کیس میں حافظ سعید کے ساتھ 11 برس قید کی سزا بھی دی گئی تھی، جس کے خلاف لاہور ہائیکورٹ میں اپیل دائر کی جاچکی ہے ۔
توقع ہے کہ نئے کیس میں سزائیں بھی ہائیکورٹ میں چیلنج کی جائیں گی، ان سزاؤں اور تنظیم کے خلاف کارروائی کو پاکستان میں عمومی طور پر فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کی کارروائی سے جوڑ کر دیکھا جاتا ہے۔
امریکہ اور دوسرے مغربی ممالک کے زیر اثر ایف اے ٹی ایف نے پاکستان کو گرے لسٹ میں ڈال رکھا ہے، اور بلیک لسٹ میں ڈالنے کی دھمکی دی تھی، ایسی صورت میں پاکستان کیلئےعالمی لین دین کے راستے بند ہوجاتے۔
ماضی میں جماعت الدعوۃ کے خلاف جب بھی عالمی دباؤ پر ایسے الزامات پر کارروائی کی گئی ہے، حکومتیں، اعلیٰ عدالتوں میں اس کے شواہد پیش کرنے میں ناکام ہوتی رہیں، جس پر تنظیم کو اعلیٰ عدالتوں سے ریلیف ملتا رہا ہے۔
ہم کو مٹا سکے یہ زمانہ میں دم نہیں
ہم سے زمانہ خود ہے زمانے سے ہم نہیں
یہ کہہ کے دل نے مرے حوصلے بڑھائے ہیں
غموں کی دھوپ کے آگے خوشی کے سائے ہیں
یہ وہ ہی ہیں نا جس سے انڈیا جلتا تھا ؟
یہ وہ ہیں جن کا نام سن کر امریکا ہل جاتا تھا.
یہ وہ ہی ہیں نا جو کشمیر میں مصیبت ذدہ لوگوں کی مدد کرتے تھے؟
آج ان پر ہی انسداد دہشت گردی کا الظام لگایا جا رہا ہے.
جو دین عظمت کے لئے قربان کر دے زندگی
جہاد اس کا نام ہے دلیروں کا یہ کام ہے
سابقہ حکمرانوں کی ناقص خارجہ پالیسیوں کی سزا آج محب وطن جیلوں کی صورت میں بھگت رہے ہیں۔۔۔
جب بھی اہل چمن کو ضرورت پڑی
خون ہم نے دیا گردنیں پیش کیں
آج کے دور میں لوگ چاہے طعنہ دیں یا ہمیں مجرم گردانیں لیکن اتنا یقین ہے کہ مؤرخ ہمیں لکھے بغیر آگے نہیں گزر سکتا…!!!
#بےقصورمجرم
ہمارے پاکستان ميں فيصلے اسلام و ملک کے دسشمنوں کے
ان کا قصور صرف اتنا ہے کہ انہوں نے ہميشہ پاکستان کا ساتھ ديا ہے پاکستان کے حق ميں بات کى ہے اور ہمارے پاکستان ميں ہميشہ ايسا ہے ہوتا ہے مجرموں کو رہا اور بے قصوروں کو سزا
اللہ کى لاٹھى بے آواز ہے
آخری پیراگراف صورت حال کی درست عکاسی کر رہا ہے۔ بیرونی دباؤ انصاف کی راہ میں رکاوٹ بن چکا ہے۔