عمران فاروق کے 3 قاتلوں کو سزا، الطاف کا گھیرا تنگ

0

اسلام آباد: انسداد دہشتگردی عدالت نے عمران فاروق قتل کا فیصلہ سنادیا، عدالت نے تین ملزمان کو عمر قید کی سزا سنائی جبکہ بانی ایم کیو ایم الطاف حسین پرعمران فاروق کو قتل کرنے کا حکم دینے کا جرم ثابت ہوگیاہےاور اس کے وارنٹ جاری کردئیے گئے ہیں ۔

مجرموں کیخلاف لندن پولیس نے بھی شواہد دئیے تھے،اور تینوں کارندوں سے تفتیش کیلئے پاکستان نے برطانوی حکام کو خصوصی اجازت دی تھی،اس طرح پاکستانی عدالت کے فیصلے کے بعد لندن میں الطاف حسین کا گھیرا بھی تنگ ہوگیا ہے۔

برطانوی سرزمین پر ہوئے قتل میں وہاں کی پولیس کی معاونت سے جرم ثابت ہونے کے بعد الطاف کی حوالگی کیلئے پاکستان کا کیس مضبوط ہوگیا ہے جبکہ برطانیہ میں بھی الطاف کے خلاف مقدمہ چلانے کی راہ ہموار ہوگئی ہے۔برطانوی پولیس نے عدالتی فیصلے پر اطمینان کا اظہار کیا ہے اور بیان میں اپنے تعاون اور طویل تحقیقات کا خصوصی تذکرہ کیا ہے،جس سے الطاف کی نیندیں اڑ گئی ہیں۔

اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی کی عدالت کے جج شاہ رخ ارجمند نے ملزمان خالد شمیم، محسن علی اور معظم علی پرجرم ثابت ہونےپر عمر قید کے ساتھ دس دس لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کیا ہے جو مرحوم کی اہلیہ کو بطور زرتلافی دیا جائے گا۔

عدالت نے قرار دیا کہ تمام مجرموں پر قتل ، قتل کی سازش ، معاونت اور سہولت کاری کے الزامات ثابت ہوگئے ہیں۔

خیال رہے کہ پاکستانی حکومت نے برطانیہ کوکیس میں شواہد فراہم کرنے اور تعاون کی صورت میں ملزمان کو سزائے موت نہ دینے کی یقین دہانی کروائی تھی،جس کے بعد برطانوی حکام کی جانب سے کیس میں تعاون فراہم کیا گیا،اس لئے مجرمان کو سزائے موت نہیں دی جاسکتی تھی۔

عدالت نے اشتہاری ملزمان بانی ایم کیو ایم الطاف حسین، افتخار حسین، محمد انور اور کاشف کامران کے دائمی وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے

ثابت ہوگیا قتل کا حکم الطاف حسین نے دیا

انسداد دہشت گردی کی عدالت کے جج نے فیصلے میں لکھا کہ مقدمہ میں ثابت ہوگیا ہے کہ عمران فاروق کے قتل کا حکم بانی ایم کیو ایم نے دیا ۔ اس مقصد کیلئے ایم کیو ایم کے مرکز نائن زیرو سے معظم علی نے محسن علی اور کاشف کامران کا انتخاب کیا اور دونوں کو برطانیہ لے جاکر قتل کروانے کیلئے بھرپور مدد کی۔

عمران فارو ق کا قتل

ایم کیو ایم کے رہنما عمران فاروق کو16 ستمبر 2010 کولندن  میں ان کے گھر کے باہر اینٹوں اور چھریوں کے وار کرکے قتل کردیا گیا تھا۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.