روم: کیا اٹلی میں ایک بار پھر حکومت تبدیل ہونے جارہی ہے؟ اس سوال کا جواب ممکنہ طور پر آج مل جائے گا، وزیراعظم جوسپے کونتے نے یورپی یونین سے ملنے والے 200 ارب یورو کے فنڈز اتحادیوں کی حکومت سے الگ ہونے کی دھمکیوں کے باوجود ان کی مرضی سے خرچ کرنے سے انکار کردیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان کی طرح اٹلی کی سیاسی تاریخ بھی حکومتوں کی قبل از وقت تبدیلی سے بھری ہوئی ہے، اور وہاں کوئی وزیراعظم مدت پوری نہیں کرسکا ہے، اب وزیراعظم جوزپے کونتے کی حکومت بھی خطرے سے دوچار ہے، ان کی اتحادی ویوا پارٹی کے سربراہ میتیو رینزی نے یورپی یونین سے ملنے والے فنڈز کو ارکان پارلیمان کے ذریعہ خرچ کرنے کا مطالبہ پیش کر رکھا ہے، اور مطالبہ نہ ماننے کی صورت میں حکومت کی حمایت ختم کرنے کا اعلان کیا ہے، دوسری طرف وزیراعظم جوسپے کونتے یورپی فنڈز کو ماہرین کی ٹٰیموں کی زیر نگرانی خرچ کرنا چاہتے ہیں، وزیراعظم نے منگل کی شام کابینہ کا اہم اجلاس طلب کرلیا ہے، جس میں یورپی یونین سے ملنے والے فنڈز کے استعمال کی منظوری دی جائے گی، جوسپے کونتے کا کہنا ہے کہ مزید تاخیر نہیں کرسکتے، ہمیں اب اجلاس میں فنڈز کے استعمال کی منظوری دینی ہوگی، انہوں نے عندیہ دیا ہے کہ وہ فنڈز ماہرین کی زیرنگرانی خرچ کرنے کے فیصلے سے پیچھے نہیں ہٹیں گے، دوسری جانب ان کے ناراض اتحادی رہنما میتیو رینزی کا کہنا ہے کہ وہ بھی تنگ آچکے ہیں، انہوں نے مطالبہ نہ مانے جانے پر حکومت چھوڑنے کا واضح اشارہ دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم فیصلہ کرلیں کہ فنڈز کے طریقہ کار کا فیصلہ ہم نے مل کر کرنا ہے، یا وہ ہمارے بغیر انہیں خرچ کرنا چاہتے ہیں، ان کی جماعت ویوا پارٹی کی سینیٹر اور ترجمان لارا گریونی نے بھی وزیراعظم جوزپے کونتے پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسا لگتا ہے کہ حکومت کے دن پورے ہوچکے ہیں، انہوں نے کہا کہ ہم وزیراعظم کو خبردار کررہے ہیں کہ وہ ہمیں سائیڈ لائن کرکے اپوزیشن ووٹ حاصل کرنے کی کوششوں سے باز رہیں، خاتون رہنما نے کہا کہ اگر جوسپے کونتے ہمارا مطالبہ نہیں مانتے تو ہم ان کے خلاف ووٹ دیں گے۔
اس دوران سیاسی مبصرین نے اٹلی میں کرونا کی وبا کے دوران سیاسی بحران پر تشویش کا اظہار کیا ہے، تاہم انہوں نے امید ظاہر کی ہے کہ وزیراعظم جوسپے کونتے ویوا پارٹی کی جگہ دوسرے اپوزیشن ارکان کی حمایت حاصل کرکے حکومت بچانے میں کامیاب ہوجائیں گے۔