ایرانی ایٹمی پروگرام کے بانی قاتلانہ حملے میں ہلاک، اسرائیل پر الزام

0

تہران: ایران کے  ایٹمی پروگرام کے بانی سائنسدان اور ان کے 6 ساتھیوں کو تہران کے قریب گھات لگا کر کئے گئے حملے میں ہلاک کردیا گیا ہے، سائنسدان کی ہلاکت کو ایرانی ایٹمی پروگرام کے لئے ناقابل تلافی دھچکہ قراردیا جارہا ہے، ایران نے حملہ کا الزام اسرائیل پر لگاتے ہوئے بدلہ لینے کا اعلان کیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق ایرانی ایٹمی پروگرام کے باپ سمجھے جانے والے محسن فخری زادہ کو تہران میں ہلاک کردیا گیا، جبکہ ان کے کئی باڈی گارڈ بھی حملے میں ہلاک ہوئے ہیں۔ محسن فخری زادہ سب سے معروف ایرانی ایٹمی سائنسدان اور پاسداران انقلاب کے اعلی عہدیدار تھے۔ ایرانی حکام کے مطابق محسن فخری زادہ کے قافلے کو تہران کے مشرقی علاقے آبسرد میں گھات لگا کر کئے گئے حملے میں نشانہ بنایا گیا، قافلے پر پہلے بموں سے حملہ کیا گیا، جس  کے بعد مشین گن سے فائرنگ کی گئی، حکام کے مطابق محسن فخری حملے میں شدید زخمی ہوئے تھے، اور اسپتال پہنچ کر انہوں نے دم توڑ دیا، ان کی نسان  کار کی تصاویر سامنے آئی ہیں، جس کے قریب خون بکھرا ہوا ہے، ان کی ہلاکت ایرانی ایٹمی پروگرام کے لیے یہ اب تک کا سب سے بڑا دھچکا قرار دیا جا رہا ہے۔ 63 سالہ محسن فخری میزائل ٹیکنالوجی کے بھی ماہر سمجھے جاتے تھے۔ ایرانی حکام کا کہنا ہے کہ جوابی کارروائی میں کئی حملہ آور بھی مارے گئے ہیں، ایران نے حملہ کا الزام اسرائیل پر لگایا ہے، اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے 2018 میں محسن فخری زادہ کا نام لے کر کہا تھا کہ ہم جانتے ہیں کہ وہ کیا کررہے ہیں۔

اسے ایرانی حکام نے محسن فخری کے لئے دھمکی سے تعبیر کیا تھا، لیکن اس کے باوجود وہ اپنے ٹاپ ایٹمی سائنسدان کے تحفظ میں ناکام رہے۔ ایرانی وزیرخارجہ جواد ظریف نے کہا کہ حملے میں اسرائیل کے ملوث ہونے کے سنگین اشارے موجود ہیں، دہشت گردوں نے ایرانی سائنسدان کو نشانہ بنایا ہے، انہوں نے یورپی یونین کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنی شرمناک خاموشی کو ختم کرے، ایرانی روحانی پیشوا آیت اللہ خامنہ ای کے فوجی مشیر حسین نے کہا ہے کہ محسن فخری کی ہلاکت کے ذریعہ اسرائیل نے اپنے مربی امریکی صدر ٹرمپ کے آخری دنوں میں جنگ بھڑکانے کی کوشش کی ہے، انہوں نے کہا کہ ایران  دشمنوں سے اس حملہ کا بدلہ لے گا، ہم ان پر طوفان کی طرح  حملہ آور ہوں گے، دوسری طرف اسرائیل یا امریکی حکام کی طرف سے حملے پر کوئی تبصرہ سامنے نہیں آیا۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.