کنٹینر میں یورپ پہنچنے کی کوشش کا افسوسناک انجام

0

بلغراد: یورپ کے خوشحال ممالک پہنچنے کی کوشش کا افسوسناک انجام، یورپی یونین  کے دروازے پرپہنچنےکےبعد کنٹینر میں چھپ کر یورپی یونین میں داخلے کی کوشش زندگی کی آخری غلطی ثابت ہوئی، غلط کنٹینر میں  بیٹھنے سے ہزاروں میل دور پہنچ گئے، کروشیا کا روٹ زیادہ تر پاکستانی اور افغان تارکین وطن استعمال کرتے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق یورپ کے خوشحال ممالک میں داخلے کے خواہشمند 7 تارکین وطن منزل کے قریب پہنچ کر انسانی اسمگلرز کی وجہ سے زندگیوں سے ہاتھ دھو بیٹھے، یہ تارکین یونان سے ہوتے ہوئے یورپی یونین کے دروازے یعنی سربیا تک پہنچنے میں کامیاب ہوگئے تھے، جو تارکین وطن کا روایتی روٹ ہے، سربیا سے اکثر تارکین وطن گاڑیوں میں چھپ کر یا پیدل سرحد عبور کرکے کروشیا داخل ہونے کی کوشش کرتے ہیں، جو یورپی یونین کا رکن ملک ہے، اور جہاں پہنچنے کے بعد آگے کا سفر آسان ہوجاتا ہے، لیکن یہ بدنصیب 7 تارکین وطن کا گروپ ایسے انسانی اسمگلرز کے ہاتھ چڑھ گیا، جنہوں نے پیسے لے کر انہیں ایک کنٹینر میں چھپا دیا، جو ان کے مطابق کروشیا جارہا تھا، سربیا سے کروشیا کنٹینر چند گھنٹوں میں پہنچ جاتا ہے، تاہم غلط کنٹینر میں سوار ہونے کی وجہ سے یہ تارکین وطن کروشیا نہیں بلکہ کئی دن کے بعد ہزاروں میل دور جنوبی امریکہ کے ملک پیرا گوئے پہنچ گئے۔ پیرا گوئے کی بندرگاہ پہنچنے پر جب کھاد کا یہ کنٹینر کھولا گیا تو اس میں سے 7 افراد کی میتیں برآمد ہوئی، جو کافی دن پرانی ہونے کی وجہ سے خراب اور ناقابل شناخت ہوچکی تھیں۔

حکام کے مطابق ان بدنصیب 7 تارکین کی میتوں کے پاس پانی اور مناسب مقدار میں خوراک بھی ملی ہے، اس  لئے شبہ ہے کہ وہ خورا ک یا پانی کی کمی نہیں بلکہ  ممکنہ طور پر دم گھٹنے سے اس دنیا سے رخصت ہوئے ہیں، میتوں کی حالت دیکھ کر پتہ چلتا ہے کہ ان کا انتقال کئی روز قبل بے بسی کے عالم میں کنٹینر کے اندر ہوا ہوگا، میتوں سے ان کی شناخت بھی ممکن نظر نہیں آرہی  اس لئے خدشہ ہے کہ ہزاروں میل دور ان کے لواحقین کی تلاش بھی ممکن نہیں ہوسکے گی۔اور بدنصیب خاندان ہمیشہ اس آس میں زندگی گزاریں گے کہ کہیں سے ان کے پیاروں کی کوئی اطلاع آجائے، واضح رہے کہ سربیا سے کروشیا کا روٹ زیادہ تر پاکستانی اور افغان تارکین استعمال کرتے ہیں۔

انسانی اسمگلرز گرفتار

سربیا کے حکام  نے واقعہ سے متعلق تحقیقات میں 2 مشتبہ انسانی اسمگلرز کو  گرفتار کیا ہے، جن میں سے ایک مراکش اور دوسرا الجزائز سے تعلق رکھتا ہے، حکام کا کہنا ہے کہ شبہ ہے ان دونوں نے کچھ دیگر لوگوں کی مدد سے ان 7 تارکین کو کنٹینر میں چھپایا ہوگا، دونوں مشتبہ اسمگلرز پرانسانی اسمگلنگ کا الزام لگایا گیا ہے، تاہم ان پر تارکین کے قتل  کا الزام عائد نہیں کیا گیا، یورپی یونین میں داخل ہونے کے خواہشمندوں کے لئے سربیا اہم روٹ سمجھا جاتا ہے، جہاں ایک اندازے کے مطابق 6 ہزار سے زائد تارکین اس آس پر موجود ہیں، کہ وہ کسی نہ کسی طرح  وہاں سے یورپی  یونین رکن کروشیا  میں داخل ہونے میں کامیاب ہوجائیں۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.