نوازشریف کو واپس لانے خود لندن جاؤں گا، وزیراعظم کا بڑا اعلان

0

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے آرمی چیف جنرل باجوہ کی ن لیگ کے رہنماؤں سے ملاقاتوں کو غلط قرار دیا ہے، اور کہا ہے کہ آرمی چیف انہیں ان ملاقاتوں سے آگاہ رکھتے تھے، انہوں نے نوازشریف کو برطانیہ سے لانے کیلئے ضرورت پڑنے پر خود لندن جانے کا بھی اعلان کیا ہے۔

اے آر وائی ٹی وی کو دئیے گئے انٹرویو میں عمران خان نے کہا کہ  جنرل باجوہ انہیں بتاتے رہتے تھے کہ یہ لوگ ان سے ملنے آتے ہیں، لیکن میرے خیال میں یہ ملاقاتیں غلط تھیں، کیوں کہ ان سے کوئی فائدہ نہیں ہوا، اور یہ فوج کے خلاف پروپیگنڈہ کررہے ہیں، انہوں نے کہا کہ میرا اور آرمی چیف کا ایک ہی مقصد ہے، اور وہ ہے پاکستان کی بھلائی، عمران خان نے کہا کہ عدلیہ نے ہمیشہ شریف خاندان کو رعائت دی، ہم نے نوازشریف کے لئے 7 ارب کی ضمانت رکھی تھی، کیوں کہ میں جانتا ہوں  پیسہ ان کا خدا ہے، لیکن عدلیہ نہ مانی اور شہبازشریف کی ضمانت پر اسے لندن بھیج دیا۔

انہوں نے کہا کہ شہبازشریف کی ضمانت کا کیا مطلب تھا، تاہم انہوں نے کہا کہ وہ نوازشریف کو ہر حال میں واپس لائیں گے، ضرورت پڑی تو وہ خود لندن جا کر برطانوی وزیراعظم بورس جانسن سے بات کریں گے، عمران خان نے کہا کہ حوالگی کا معاملہ بہت طویل ہوتا ہے، اس لئے ہم چاہتے ہیں کہ برطانیہ نوازشریف کو ڈی پورٹ کردے، وہ یہاں سزایا فتہ اور عدالتوں کو مطلوب ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ نواز شریف سمیت اپوزیشن پاکستان کے دشمنوں سے ملی ہوئی ہے، وہ جلسوں کے ذریعے فوج اور عدلیہ پر دباؤ ڈال رہے ہیں تاکہ وہ مجھ سے انہیں این آر او دینے کو کہیں، لیکن یاد رکھیں کہ عمران کبھی این آر او نہیں دے گا، انہوں نے کہا کہ نواز شریف کے بیٹے بھی مفرور ہیں، ان سے کوئی پوچھتا ہے تو کہتے ہیں ہم برطانوی شہری ہیں، وہ لندن کے مہنگے ترین علاقے میں رہتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ لوگ پہلے دن سے مجھے بلیک میل کرنے کی کوشش کررہے ہیں اور سمجھ رہے تھے کہ پاکستان کی معیشت دیوالیہ ہوجائے گی اور اگر دیوالیہ ہوجاتا تو روپے کی قدر 200 یا 250 روپے تک گرجاتی لیکن وہ نہیں ہوا۔

انہوں نے کہا کہ پی پی پی اور ن لیگ نے 2008 سے 2018 کے درمیان 41 ارب ڈالر کے قرضے صرف 10 سال میں 100 ارب ڈالر پہنچادئیے، یہ ان کا جرم ہے، اب ہمیں یہ قرض اور اقساط دینی پڑرہی ہیں، انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کے لوگ بھارت، اسرائیل اور دیگر پاکستان دشمنوں کے ساتھ ملے ہوئے ہیں، حسین حقانی امریکہ میں بھارتی لابی کا سربراہ ہے، بھارت میں تعریفیں ہورہی ہیں کہ عمران خان کو نکالا جارہا ہے اور نواز شریف کو جمہوریت کا ہیرو بنایا جارہا ہے۔

بھارت پاکستان کے تین ٹکڑے کرنا چاہتا ہے، لیکن فوج ان کے مذموم عزائم میں رکاوٹ ہے، اس لئے فوج کو اب ٹارگٹ کیا جارہا ہے، تاہم قوم ہمارے ساتھ کھڑی رہے، ہم ملک کو کھڑا کرنے کی پوری کوشش کررہے ہیں، پی آئی اے میں آج آپریٹنگ میں منافع آیا ہے، گیس کا یہ 15 سال کا معاہدہ کرکے چلے گئے، جس کی وجہ سے سستی گیس نہیں خرید سکتے، ان کے گند کی وجہ سے ہمیں مصیبت کا سامنا ہے، اگر یہ واپس آگئے تو پوری قوم کو سڑکوں پر نکالوں گا، حکومت میں ہو ں یا نہ ہوں، میں نے ان چوروں کو واپس آنے نہیں دینا، یہ وہ لوگ ہیں کہ یا یہ بچیں گے یا پھر پاکستان بچے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ معیشت پٹری پر چڑھ گئی ہے، سارے مسائل قابو پالیں گے، لاہور میں راوی اور کراچی میں بنڈل آئی لینڈ میں دو شہر بنا رہے ہیں، جس سے روزگار کے بے پناہ مواقع ملیں گے، حکومت سندھ کبھی بھی یہ منصوبہ نہیں بناسکتی کیونکہ بیرون ملک پاکستانی ان پر اعتماد نہیں کرتے، ان کا اعتماد  مجھ پر ہے، میں نے کہا کہ ساتھ مل کر کام کریں کیونکہ فائدہ پاکستان کا ہے، میڈیا کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ جعلی خبروں اور پروپیگنڈے سے ہمیں ٹارگٹ کیا جاتا ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.