جسٹس فائز عیسی نے درخواست دائر کرکے قانون کی خلاف ورزی کی، جسٹس یحییٰ آفریدی

0

اسلام آباد:سپریم کورٹ آف پاکستان کے10 رکنی  لارجر بینچ نےجسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف صدارتی ریفرنس کالعدم قرار دینے کا تفصیلی فیصلہ جاری کردیا ہے، جس میں جسٹس یحییٰ آفریدی کا اختلافی نوٹ بھی شامل ہے،جس میں انہوں نے لکھا کہ جسٹس فائز عیسی نے درخواست دائر کرکے قانون کی خلاف ورزی کی۔

تفصیلات کے مطابق  سپریم کورٹ نےجسٹس فائز عیسی ریفرنس کا 224 صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ جاری کردیا ہے،173 صفحات پر مشتمل اکثریتی فیصلہ بینچ کے سربراہ جسٹس عمر عطا بندیال نے تحریر کیا، جسٹس فیصل عرب نے اضافی نوٹ لکھا ہے، جبکہ جسٹس یحییٰ آفریدی نےاختلافی نوٹ لکھا ہے۔

سپریم کورٹ کے فیصلے میں جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے اس مؤقف کو مسترد کر دیا گیا ہے کہ ان کے خلاف صدارتی ریفرنس بدنیتی کی بنیاد پر دائر کیا گیا۔

جسٹس یحییٰ آفریدی نے اپنے اختلافی نوٹ میں لکھا کہ سرکاری افسران و ججز آرٹیکل 184/3 کے تحت عدالت سے رجوع نہیں کرسکتے، بطور جج حلف اٹھانے والا حقوق اور فرائض دونوں کا پابند ہوتا ہے،ججز  کو قانونی چارہ جوئی کا حصہ بننے سے اجتناب کرنا چاہیئے، جسٹس  فائز عیسیٰ نے حکومتی ریفرنس کے خلاف درخواست دائر کرکے حلف کی خلاف ورزی کی۔

خیال رہے کہ سپریم کورٹ کے لارجر بینچ نے جسٹس فائز عیسی کے خلاف صدارتی ریفرنس کو غیر آئینی قرار دیتے ہوئے اسے خارج کردیا تھا۔فیصلے میں قرار دیا گیا کہ صدارتی ریفرنس دائر کر کے قواعد و ضوابط اور قانون کی خلاف ورزی کی گئی اس لیے یہ ریفرنس کالعدم قرار دیا جاتا ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.