بھارت نے 2 پاکستانی سفارتکاروں کو جاسوس کیوں قرار دیا؟

0

دہلی: لداخ میں چین کے ہاتھوں شرمناک پسپائی سے عوام کی توجہ ہٹانے کے لئے بھارت نے ایک بار پھر پاکستان کو نشانہ بنالیا۔

ذرائع کے مطابق لداخ میں چین کے ہاتھوں بھارتی فوج کی پٹائی اور بڑے علاقے سے ہاتھ دھونے کے بعد مودی حکومت شدید دباٶ کا شکار ہے، اور ان حالات میں بھارتی عوام اور میڈیا کی توجہ لداخ سے ہٹانے کیلئے پاکستانی سفارتی اہلکاروں پر جاسوسی کا بے سروپا الزام لگایا گیا ہے۔

بھارتی حکومت نے پاکستانی ہائی کمیشن کے 2 ارکان عابد حسین اور طاہر پر جاسوسی کا الزام لگا کر انہیں حراست میں لے لیا تاہم بعد ازاں انہیں رہا کرتے ہوئے 24 گھنٹوں میں ملک چھوڑنے کا کہہ دیا۔

اتوار کے روز چھٹی کے باوجود پاکستانی ناظم الامور کو نوٹ دیا گیا، جس میں الزام لگایا گیا ہے کہ پاکستانی ہائی کمیشن کے دونوں ارکان سفارتی آداب کے منافی اور جاسوسی کی سرگرمیوں میں ملوث ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:بھارت نے جاسوسی کا الزام لگا کر 2 پاکستانی سفارتی اہلکاروں کو حراست میں لے لیا

بھارتی نوٹ میں کہا گیا کہ بھارتی سلامتی کے منافی سرگرمیوں پر حکومت نے انہیں ناپسندیدہ قرار دے دیا ہے، لہذا پاکستانی ہائی کمیشن دونوں ارکان کو بھارت سے واپس بھیج دے۔

نوٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستانی ہائی کمیشن اس بات کو یقینی بنائے کہ اس کے ارکان جاسوسی سمیت کسی قسم کی غیر سفارتی سرگرمی میں ملوث نہ ہوں۔

ذرائع کے مطابق پاکستان بھی اس کا فوری جواب دے گا اور اسلام آباد میں سفارتی لبادے میں موجود را کے اہلکاروں کو غیر پسندیدہ قرار دے کر نکال دیا جائے گا۔

اسلام آباد ہائی کمیشن میں موجود ”را“ کے اہلکار پہلے ہی پاکستانی اداروں کی نظروں میں ہیں ۔

دوسری جانب پاکساتن دفتر خآرجہ نے

Leave A Reply

Your email address will not be published.