یونان میں سختی، تارکین وطن نے نیا ملک تلاش کرلیا، حکام پریشان

0

قبرص: یونان کی طرف سے سختی کے بعد تارکین وطن نے سائپرس پہنچنا شروع کردیا ہے، اور گزشتہ 2 روز کے دوران  تارکین وطن کی 4 کشتیاں قبرص پہنچنے میں کامیاب ہوگئی ہے، جس پر 123 تارکین وطن سوار تھے، ان تارکین وطن کا  تعلق لبنان اور شام سے بتایا جارہا ہے۔

تفصیلات کےمطابق یونان کی طرف سے سختی اور ترکی اور یونان کے درمیان جاری کشیدگی کے باعث تارکین وطن نے  قبرص کا رخ کرنا شروع کردیا ہے، اور گزشتہ 2 روز کے دوران  تارکین وطن کی 4 کشتیاں قبرص  پہنچی ہیں، جن پر 123 تارکین وطن سوار تھے، تارکین وطن کی آمد سے قبرص کی حکومت پریشان ہوگئی ہے۔

قبرص کے حکام کا کہنا ہے کہ یہ کشتیاں مشرقی اور جنوبی ساحل پر پہنچی ہیں، اور ان پر سوار تارکین وطن میں سے نصف کو اترنے کی اجازت دی گئی ہے، ان میں سے ایک کشتی قبرص کے ساحل کے قریب خراب ہوگئی ہے، جس پر 21 تارکین وطن موجود ہیں، تاہم کشتی میں سوار 3 خواتین اور 9 بچوں کو حکام نے دوسری کشتی کے ذریعہ قبرص کے اسپتال منتقل کردیا ہے، اس طرح 33 لبنانی تارکین وطن کی ایک کشتی کو ساحل سے 14 کلومیٹر دور پکڑا گیا ہے، اور انہیں دوسری کشتی کے ذریعہ واپس لبنان بھیج دیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ لبنان نے قبرص کے ساتھ شہریوں کی واپسی کا معاہدہ کر رکھا ہے، اسی طرح قبرص کے حکام نے ایک اور کشتی کو بھی اپنے ساحل سے دور جانے پر مجبور کردیا، جس پر 5 تارکین وطن سوار تھے،قبرص کو ترک قبرص سے الگ کرنے والے بفر زون میں جو اقوام متحدہ کے کنٹرول میں ہے، وہاں بھی 71 تارکین وطن پہنچے ہیں، جنہیں وہاں تعینات عالمی امن فوج کے حکام نے رسیپشن سینٹر منتقل کیا ہے، ان میں 54 مرد، 6خواتین، اور 12 بچے شامل ہیں، ان میں سے 4 افراد کو قبرص کے حکام نے انسانی اسمگلر ہونے کے شبہ میں حراست میں لے لیا ہے۔

تارکین وطن کی آمد کی اس لہر نے قبر ص کی حکومت کو پریشان کردیا ہے، اور وزیرداخلہ نکوس نوارس  کا  کہنا ہے کہ صورتحال کا جائزہ لینے کے لئے اجلاس بلالیا ہے، انہوں نے کہا کہ قبرص میں تارکین وطن کے ریسپشن سینٹرز  پہلے ہی  بھر چکے ہیں ، جبکہ کرونا کا خطرہ بھی اپنی جگہ موجود ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.