اسلام آباد: حکومت نے سکھ اور افغان سرمایہ کاروں کو رہائشی پرمٹ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ حکومت غیر ملکیوں کو مستقل رہائش یا پانچ سے دس سال کی رہائش دینے کے حوالے سے ترکی، ملائیشیاء،یورپی ممالک ،کینیڈا اور شمالی امریکہ کے کچھ ممالک کی طرز پرمختلف ماڈلز پر غور کر رہی ہے۔زیادہ ترممالک میں پراپرٹی میں سرمایہ کاری پر مستقل شہریت اور پاسپورٹ دیا جارہا ہے،اس ماڈل کو پاکستان میں لانے کیلئے پالیسی کی تیاری شروع کردی گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق حکومت نے تمام اداروں سے مشاورت کے بعد اسکیم تیار کی ہے، جس کے تحت ایک لاکھ ڈالر یا اس سے زائد کی جائیداد خریدنے پر غیرملکی سرمایہ کاروں کو پاکستان کا رہائشی پرمٹ جاری کیا جائےگا، تاہم اس حوالےسے پہلے سیکورٹی اداروں سے کلئیرنس لی جائے گی۔اس اسکیم کا سب سے زیادہ فائدہ دنیا بھر میں مقیم سکھوں،افغانیوں اور چینی سرمایہ کاروں کو ہوگا۔ انگریزی اخبار ٹریبیون کے مطابق ایک اہم وفاقی وزیر نے بتایا کہ رہائشی پرمٹ کی اسکیم کا مقصد بالخصوص افغان اور سکھ سرمایہ کاروں کو پاکستان میں سرمایہ کاری پر راغب کرنا ہے، افغانستان کے حالات کی وجہ سے اس وقت امیر افغانی ترکی، ملائشیااور کچھ دیگر ممالک کا رخ کررہے ہیں، پاکستان چاہتا ہےکہ وہ انہیں اپنے ملک میں سرمایہ کاری پر راغب کرے،
اسی طرح امریکہ ، کنیڈا سمیت مغربی ممالک میں مقیم سکھ امرا پاکستان میں بالخصوص کرتار پور اور سکھوں کے مقدس مقامات والے شہروں میں سرمایہ کاری اور گھر خریدنا چاہتے ہیں، نئی اسکیم کے تحت اب وہ پاکستان میں ایک لاکھ ڈالر یا اس سے زیادہ کی جائیداد خرید کر رہائشی پرمٹ حاصل کرسکیں گے، اسی طرح اسکیم کا مقصد چینی سرمایہ کاروں کو بھی ترغیب دینا ہے کہ وہ یہاں سرمایہ کاری کرکے منتقل ہوں، وفاقی کابینہ نے اس حوالے سے وزارت داخلہ ، خزانہ اور سرمایہ کاری بورڈ کو مل کر پالیسی تیار کرنے کی ہدایت کی ہے،
وزیر اطلاعات فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ ملک کی پہلی قومی سلامتی پالیسی میں معیشت کو ملکی سلامتی کا بنیادی جزو قرار دیا گیا ہے، اور اس کے تحت غیرملکی سرمایہ کاروں کو رہائشی پرمٹ دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے، ایسی اسکیم ترکی نے بھی شروع کررکھی ہے، انہوں نے کہا کہ اس اسکیم سے ملک میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کا راستہ کھلے گا، ترکی نے بھی ایسی اسکیم شروع کررکھی ہے، انہوں نے کہاکہ اسکیم کی منظوری کے بعد مکمل قانونی تحفظ کے ساتھ غیرملکی سرمایہ کار گھر، ہوٹل سمیت جائیداد خرید سکیں گے، انہوں نے کہا کہ بالخصوص سکھ کرتاپور سمیت اپنے مقدس شہروں میں جائیداد خریداری اور سرمایہ کاری کرسکیں گے ۔