یورپی سرحد پر تارکین کا بڑا گروپ پکڑا گیا، اطالوی تنظیم کی یورپی پولیس سے شکایت
برسلز: یورپی یونین کے رکن ممالک میں غیر قانونی طور پر چھپ کر داخلے کی تارکین کوشش ناکام ہوگئی ہے، اور ایک بڑا گروپ حکام نے پکڑ لیا ہے، جس میں کم عمر بچے بھی شامل ہیں، دوسری طرف تارکین کی حامی اطالوی تنظیم کی یورپی پولیس کے خلاف شکایت سامنے آئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق یونان سے یورپی یونین کے زیادہ خوش حال ممالک جانے کی کوشش کرنے والے تارکین کا ایک بڑا گروپ پکڑا گیا ہے، پانچ کم عمر افراد سمیت 41 تارکین کا یہ گروپ ایک وین میں چھپ کر جمعہ کے روز یونان سے شمالی مقدونیہ داخل ہوا تھا، جہاں سے سربیا سے تعلق رکھنے والا ڈرائیور انہیں اگلی منزل پر لے کر جانے کی کوشش کر رہا تھا، لیکن وہ پکڑے گئے، تارکین کی خبریں دینے والے ویب سائٹ ’’انفو مائیگرینٹ‘‘ کے مطابق یہ کارروائی یونان اور شمالی مقدونیہ کے سرحدی علاقے میں کی گئی ہے، اور پکڑے گئے تارکین کو ریسیپشن سینٹر میں منتقل کردیا گیا ہے، جہاں سے انہیں ممکنہ طور پر واپس یونان بھیج دیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: یورپ آنے والے تارکین کی تعداد میں بڑا اضافہ، روٹ کون سے ہیں؟
شمالی مقدونیہ کے حکام کا کہنا ہے کہ انہوں نے یونان کے ساتھ سرحد پر باڑ نصب کرنے سمیت سخت حفاظتی انتظامات کر رکھے ہیں، تاکہ انسانی اسمگلرز اور غیر قانونی تارکین کی سرگرمیوں کو روکا جاسکے۔ دوسری طرف تارکین کی حامی اطالوی تنظیم ASGI کا کہنا ہے کہ یونان اور شمالی مقدونیہ کی سرحد پر یورپی پولیس فرنٹکس کے اہلکار بھی تعینات ہیں۔
اور نومبر میں اس کے 4 ارکان نے جب بارڈر ایریا کا دورہ کرنے کی کوشش کی، تو یونانی اور فرنٹکس کے اہلکاروں نے انہیں روک دیا تھا، ان کے ارکان کو گاڑی میں بٹھا کر وہاں سے لے جایا گیا، جبکہ ان کی سفری دستاویزات بھی تحویل میں لے لی گئی تھیں۔
یہ بھی پڑھیں: تارکین کو کھیپ کی صورت میں یورپ لانے کا نیا طریقہ ڈھونڈنے والے پکڑے گئے
یہ بھی پڑھیں: اٹلی میں نئے تارکین آپے سے باہر، لڑائی کرکے اپنا ہی نقصان کرلیا
دوسری طرف فرنٹکس کے حکام کا کہنا ہے کہ انہیں شبہ تھا کہ اطالوی تنظیم کے ارکان وہاں غیر قانونی داخل ہوئے تھے، اس لئے پورے احترام کے ساتھ انہیں یونان کے حکام کے حوالے کیا گیا تھا، تاہم وہ ان کی دستاویزات کی مزید چیکنگ کرسکیں، تاہم جب اطالوی تنظیم کے ارکان نے شمالی مقدونیہ جانے کی خواہش ظاہر کی تو انہیں وہاں جانے کی اجازت دے دی گئی تھی۔