تارک وطن فیملی نے یورپی ملک کیخلاف بڑا کیس جیت لیا،کتنے ہزار یورو ملیں گے؟
برسلز: تارک وطن خاندان کو زبردستی واپس دھکیلنا یورپی ملک کو مہنگا پڑگیا، واپس بھیجے گئے خاندان کو حادثہ پیش آگیا، جس پر اس نے مقدمہ کردیا، اور اب یورپی عدالت نے بڑا ہرجانہ دینے کا حکم دیا ہے، عدالت نے یورپی ملک کو شفاف تحقیقات میں ناکامی کا بھی ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔
تفصیلات کے مطابق 2017 میں 14 افراد پر مشتمل افغان خاندان 5 ملکوں سے گزرتا ہوا کسی نہ کسی طرح کروشیا میں داخل ہونے میں کامیاب ہوگیا تھا، تاہم یہاں وہ پولیس کی نظروں میں آگئے، افغان فیملی نے سیاسی پناہ طلب کی، لیکن کروشین پولیس نے انہیں ریلوے لائن سے واپس سربیا دھکیل دیا، واپس جاتے ہوئے خاندان کی 6 سالہ بچی ٹرین کی زد میں آکر دم توڑ گئی، جس پر متاثرہ خاندان نے کروشین حکام کے خلاف یورپی عدالت برائے انسانی حقوق میں مقدمہ کردیا۔ اب اسٹراس برگ میں قائم یورپی عدالت نے کروشیا کو مختلف دفعات میں مورد الزام ٹھہرایا ہے، جن میں یورپی انسانی حقوق چارٹر کی خلاف ورزی، اجتماعی طور پر کسی کو بے دخل کرنا اور غیر انسانی سلوک شامل ہے۔
عدالت نے کروشیا کو بچی کی ہلاکت کی شفاف تحقیقات میں ناکامی کا بھی ذمہ دار ٹھہرایا ہے، اور 40 ہزار یورو جرمانے کی سزا سنائی ہے، جرمانے کی رقم متاثرہ افغان فیملی کو ادا کی جائے گی، دوسری طرف کروشیا کے حکام نے اس افغان فیملی کو واپس بھیجنے کی تردید کی، لڑکی کی ہلاکت کے کچھ ماہ بعد خاندان کے باقی افراد پھر کروشیا آگئے تھے، جہاں انہوں نے اسائلم اپلائی کردیا تھا۔