اٹلی میں تارک وطن خاندان کے ساتھ افسوس ناک واقعہ، علاقے میں غم و خوف

0

روم: اٹلی میں تارک وطن کے خاندان پر قیامت گزر گئی، سانحہ پر پورے علاقے میں غم و خوف کی لہر دوڑ گئی، گھر کا صرف ایک ہی بچہ زندہ بچا ہے، اور وہ بھی واقعہ کے وقت گھر پر موجود نہیں تھا، سانحہ اٹلی کے علاقے مودنہ (Modena) میں پیش آیا ہے۔

اطالوی سرکاری خبر ایجنسی ’’انسا‘‘ کے مطابق 38 سالہ تارک وطن نے اطالوی خاتون سے شادی کر رکھی تھی، اور اس سے اس کے 2 بچے بھی تھے، بچوں کی عمریں 2 اور 5 سال تھیں، یہ خاندان ہنسی خوشی رہ رہا تھا، لیکن ایک ماہ قبل تیونس سے تعلق رکھنے والے تارک وطن اور اس کی اطالوی بیوی کے درمیان تعلقات کچھ خراب ہوگئے تھے، جس پر بیوی روٹھ کر بچوں سمیت اپنی ماں کے گھر چلی گئی تھی، اس کے بعد سے دونوں میاں بیوی کے درمیان فون پر تلخ کلامی بھی ہوئی تھی، اور اطلاعات کے مطابق تیونسی نژاد تارک وطن نے بیوی کو دھمکی بھی دی تھی۔ اور اب یہ سانحہ پیش آگیا ہے، جس میں تارک وطن کی اطالوی بیوی، دونوں بچے اور ساس اپنے گھر میں مردہ پائے گئے، جنہیں چھریوں کے وار سے نشانہ بنایا گیا تھا، جبکہ تیونسی تارک وطن کی اپنی لاش بھی قریب سے ملی ہے۔

حکام کا کہنا ہے کہ وہاں موجود پانچوں افراد قتل ہوجانے کی وجہ سے اصل وجہ جاننا کافی مشکل ہوگا کہ آخر ہوا کیا تھا، تاہم شبہ ہے کہ تارک وطن شہری نے باقی فیملی کو مارنے کے بعد اپنی جان کا بھی خاتمہ کیا ہے، اس حوالے سے تحقیقات جاری ہیں، اس گھر میں رہنے والی صرف ایک بچی زندہ رہی ہے، جو واقعہ کے وقت اسکول گئی ہوئی تھی، یہ بچی بھی مقتول اطالوی خاتون کی تھی، تاہم یہ اس کے پہلے شوہر سے تھی۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.