تارکین حامی تنظیموں کی بھوک ہڑتال، یورپی ملک اہم سہولت دینے پر تیار ہوگیا
پیرس: یورپی ملک میں تارکین کی حامی تنظیموں کے عہدیداروں کی تارکین کو حقوق دلانے کے لئے بھوک ہڑتال کام کرگئی ، حکومت نے غیر قانی تارکین کو اہم سہولت فراہم کرنے کا اعلان کردیا ہے، تارکین کی حامی تنظیموں کے تین افراد نے گزشتہ تین ہفتوں سے بھوک ہڑتال شروع کر رکھی ہے۔
تفصیلات کے مطابق فرانس کے ساحلی علاقے کیلس میں جہاں سے تارکین کی بڑی تعداد غیر قانونی طور پر کشتیوں کے ذریعہ برطانیہ جانے کی کوشش کرتی ہے، وہاں فرانسیسی حکومت اکثر کارروائی کرکے ان غیر قانونی تارکین کے خیمے اکھاڑ دیتی ہے، جس سے یہ بے گھر تارکین خیموں سے بھی محروم ہوجاتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پیپر دو، کام لو، یورپی ملک میں غیر ملکی ورکرز نے ہڑتال کردی
تارکین کی خبریں دینے والی ویب سائٹ ’’انفو مائیگرینٹ ‘‘ کے مطابق ان تارکین کو رہائش دلانے کے لئے ایک بزرگ پادری 72 سالہ Philippe Demeestère سمیت تارکین کی حامی تنظیموں کے تین افراد نے گزشتہ تین ہفتوں سے بھوک ہڑتال شروع کر رکھی ہے، اب فرانسیسی حکومت نے اس مسئلے کے حل کے لئے کیلس سے ہٹائے جانے والے تارکین کو ایک سسٹم کے تحت رہائش دینے کا وعدہ کرلیا ہے، یہ وعدہ کیلس پہنچنے والے ایک حکومتی عہدیدار نے کیا ہے، تاہم ان تارکین کو یہ رہائش کیلس نہیں بلکہ دوسرے علاقوں میں دی جائے گی۔