یورپ پر پھر کرونا کے سیاہ بادل منڈلانے لگے، ایک ملک میں لاک ڈاؤن

0

برسلز: موسم بدلتے ہی یورپ میں کرونا کے مریضوں میں تیزی سے اضافہ ہونے لگا ہے، جس پر ماہرین نے خطرے کی گھنٹی بجادی ہے، اور خدشہ ظاہر کیا ہے کہ کرونا کی چوتھی لہر یورپی ممالک کو لپیٹ میں لے سکتی ہے، اس دوران ایک یورپی ملک نے لاک ڈاؤن کا بھی اعلان کردیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق یورپ میں سردیوں کا آغاز ہورہا ہے، اور اس موقع پر ایک بار پھر برطانیہ، جرمنی، بیلجئیم، ہالینڈ، پولینڈ، سوئٹزرلینڈ اور لٹویا میں کرونا کے کیس تیزی سے بڑھنے لگے ہیں، لٹویا نے تو تیزی سے بڑھتے کرونا کیسز کی وجہ سے ایک ماہ کے لاک ڈاؤن کا بھی اعلان کردیا ہے، اس طرح وہ چوتھی لہر کے خدشات کے درمیان لاک ڈاؤن لگانے والا پہلا یورپی یونین ملک بن گیا ہے، جرمنی میں حکام کا کہنا ہے کہ کرونا کے کیس تیزی سے بڑھنے لگے ہیں، اور ایک ہفتے کے دوران مریضوں کی تعداد میں 70 فیصد اضافہ ہوا ہے، جمعہ کو 20 ہزار نئے کیس سامنے آئے، حالاں کہ جرمنی میں ماسک اور گرین پاس کی پابندی بھی سختی سے نافذ العمل ہے، جرمن وزیر صحت کا کہنا ہے کہ آنے والے دنوں میں کرونا کے کیس مزید بڑھ سکتے ہیں،تاہم لاک ڈاون لگنے یا پابندیاں بڑھانے کو انہوں نے خارج از امکان قرار دیا۔

برطانیہ کی صورت حال

برطانیہ میں کرونا کےمریض تیزی سے بڑھ رہے ہیں، اور جمعہ کو 49 ہزار سے زائد مریض اور ایک ہزار سے زائد کو اسپتال داخل کرایا گیا ہے، جو گزشتہ ڈیڑھ ماہ میں سب سے زیادہ تعداد ہے، اس کے علاوہ جمعہ کو 180 اموات بھی ہوئی ہیں، تاہم برطانوی وزیراعظم بور س جانسن نے اس اعتماد کا اظہار کیا ہے کہ صورت حال قابو میں ہے، اور نیا لاک ڈاؤن نہیں لگایا جائے گا، البتہ چند معمولی پابندیاں اور گھر سے کام جیسے اقدامات پر غور کیا جاسکتا ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.