روم: ’’ہمیں کیوں نکالا‘‘ اٹلی میں ختم کی گئی سابقہ ائر لائن ائیر اطالیہ میں ائر ہوسٹس کا کام کرنے والی خواتین نے روم میں انوکھا احتجاج کیا ہے، جس کے دوران انہوں نے اپنی یونیفارم بھی اتار دی، اور یوں اپنی آواز حکام تک پہنچانے کی کوشش کی۔
تفصیلات کے مطابق اٹلی نے مسلسل خسارے کی وجہ سے اپنی ائر لائن ’’ائر اطالیہ ‘‘ کو 14 اکتوبر سے ختم کردیا ہے، اور اس کی جگہ نئی ائر لائن قائم کی گئی ہے، جس کا نام ’’ آئی ٹی اے ‘‘ رکھا گیا ہے، ائر اطالیہ کے ملازمین کی تعداد 10 ہزار سے زائد تھی، تاہم نئی ائرلائن میں 3 ہزار تک ملازمین کو لیا گیا ہے، یونین کا کہنا ہے کہ جن ملازمین کو نئی ائرلائن میں رکھا گیا ہے، ان کی تنخواہ بھی کم کردی گئی ہے، ایسے میں سابقہ ائر لائن کے 50 سے زائد فلائٹ اٹینڈینٹ نے روم کے ’’کیپٹو لائن ہل ‘‘اسکوائر پر انوکھا مظاہر ہ کیا ہے، جن میں زیادہ تعداد ائر ہوسٹس کی تھی۔
اے بی سی نیوز کے مطابق ان ائرہوسٹس نے قطار بنا کر پہلے کمپنی کے شولڈر بیگ اتارےاور انہیں فٹ پاتھ پر رکھ دیا، اس کے بعد اوورکوٹ، پھر جیکٹ سمیت پوری یونیفارم اتار دی گئی، پھر ائر ہوسٹس نے اونچی ایڑھی والے شوز بھی اتار دئیے، اور ننگے پاوں چند منٹ تک خاموش احتجاج کیا۔
اس کے بعد انہوں نے اپنی یونیفارم اور جوتے اٹھائے اور ختم کی گئی ائر لائن ’’ائر اطالیہ ‘‘ کے نعرے لگائے، یونین رہنما حکومت سے مطالبہ کررہے ہیں کہ سابقہ ائرلائن کے ملازمین کو وہ کم ازکم 5 برس تک مالی مراعات دے۔