تارکین پر تنازعہ، فرانس نے برطانیہ کو کیا انتباہ کردیا؟
لندن: تارکین وطن کے معاملے پر برطانیہ اور فرانس میں اختلافات شدت اختیار کرگئے، دونوں ملکوں کے اعلیٰ حکام نے ایک دوسرے پر تنقید کے نشتر چلائے ہیں، اور ایک ملک نے دوسرے کو ناشکر ا قرار دیا ہے، فرانسیسی حکام نے تارکین کے حوالے سے برطانیہ کو نیا آپشن اپنانے کا بھی انتباہ کردیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق انگلش چینل کے ذریعہ فرانس سے برطانیہ جانے والے تارکین کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہور ہا ہے، اور اس سال کے دوران اب تک 17 ہزار سے زائد تارکین فرانس کے ساحل سے کشتیوں کے ذریعہ برطانیہ پہنچنے میں کامیاب ہوچکے ہیں، ایسے میں فرانس اور برطانیہ کے اعلیٰ حکام کے درمیان پھر لفظی جنگ شروع ہوگئی ہے، برطانوی میڈیا کے مطابق تارکین وطن کو روکنے کے لئے ساحل پر گشت کرنے والے فرانسیسی پولیس دستوں کے سربراہ جنرل Frantz Tavart نے برطانیہ کو خبردار کیا ہے کہ اگر اس نے وعدے کے مطابق کئی ملین پاؤنڈ کے فنڈز جاری نہ کئے، تو وہ تارکین کو روکنے کے لئے جاری گشت بند کرسکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: برطانیہ میں تارکین کیلئے کس تجویز پر سخت مخالفت سامنے آگئی ؟
بی بی سی سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ ہمارے 130 اہلکار اس وقت تارکین کو روکنے کے لئے گشت پر مامور ہیں، اس سے پہلے برطانوی وزیر داخلہ پریتی پٹیل نے کہا تھا کہ اگر فرانس نے تارکین کو روکنے کے لئے کوششیں تیز نہ کیں، تو برطانیہ اعلان کردہ 50 ملین پاؤنڈ کی فنڈنگ روک دے گا۔ برطانوی وزیر داخلہ کے بیان کا جواب دیتے ہوئے فرانسیسی جنرل کا کہنا تھا ہم جو کچھ کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس کا بڑا ثبوت یہ ہے کہ انسانی اسمگلر اور تارکین وطن اب برطانیہ جانے کیلئے روٹ تبدیل کررہے ہیں، وہ فرانسیسی بندرگاہ کیلس کے قریبی علاقے کے بجائے نارمنڈی اور اس سے بھی بڑھ کر بیلجئیم کے ساحل استعمال کررہے ہیں، انہوں نے کہا کہ برطانیہ ناشکر ا ہے، ہم اس سے زیادہ کچھ نہیں کرسکتے۔
یہ بھی پڑھیں: فرانس نے تارکین سے نمٹنے کے لئے یورپی پولیس سے مدد مانگ لی
دوسری طرف انگلش چینل میں برطانوی کمانڈر Dan OMahoney فرانسیسی جنرل کی بات سے اتفاق نہیں کرتے، ان کا کہنا ہے کہ فرانس تارکین وطن کو روکنے کیلئے مزید بہت کچھ کرسکتا ہے، انہوں نے تسلیم کیا کہ فرانس نے اس سال اب تک 12 ہزار تارکین کو اپنی حدود میں روکا ہے، تاہم فرانسیسی جانتے ہیں کہ وہ مزید بھی بہت کچھ کرسکتے ہیں۔