جرمنی میں تبدیلی کی ہوا، سوشلسٹ پارٹی کامیاب، انجیلا مرکل کی جماعت کی بری کارکردگی

0

برلن: جرمنی کے انتخابات میں سبکدوش ہونے والی چانسلر انجیلا مرکل کی پارٹی کو شکست ہوگئی ہے، اور سوشلسٹ پارٹی نے سب سے زیادہ ووٹ لے کر میدان مار لیا ہے، ماحول اور تارکین وطن دوست گرین پارٹی کو بھی بڑی کامیابی ملی ہے، سوشلسٹ پارٹی کے چانسلر کے امیدوار اولاف شولس نے کہا ہے کہ جرمن عوام نے تبدیلی کے حق میں ووٹ دے دیا ہے، تاہم انجیلا مرکل کی پارٹی کے امیدوار آرمین لاشیٹ کا کہنا ہے کہ وہ بھی دیگر جماعتوں کو ساتھ ملا کر حکومت سازی کیلئے کوششیں کریں گے۔

تفصیلات کے مطابق جرمنی میں اتوار کو ہونے والے انتخابت میں توقع کے عین مطابق سوشلسٹ پارٹی ایس پی ڈی نے میدان مار لیا، غیر حتمی نتائج کے مطابق پارٹی کو تقریباً26 فیصد ووٹ ملے ہیں، اور انہیں 730 رکنی پارلیمنٹ میں 205 نشستیں ملنے کی توقع ہے، موجودہ چانسلر انجیلا مرکل جو مسلسل 16 برس تک اقتدار میں رہنے کے بعد سبکدوش ہونے جارہی ہیں، ان کی جماعت سی ڈی یو، اور اتحادی سی ایس یو کو 24 فیصد کے قریب ووٹ ملے ہیں، اور ان کی نشستیں 194 تک رہنے کا امکان ہے، 1949 کے بعد سی ڈی یو اور سی ایس یو کے اتحاد کو پہلی مرتبہ اتنے کم ووٹرز کی حمایت حاصل ہوئی ہے۔ اس سے قبل ان جماعتوں کے مشترکہ ووٹ 30 فیصد سےکبھی کم نہیں ہوئے۔

ماحول اور تارکین وطن دوست گرین پارٹی 14.7 فیصد ووٹ لے کر 117 نشستیں حاصل کرنے کے قریب ہے ۔ گرین پارٹی نے گزشتہ الیکشن کے مقابلے میں 5.7 فیصد ووٹ زیادہ ووٹ حاصل کیے ہیں۔اور اسے کنگ میکر پارٹی کی حیثیت حاصل ہوگئی ہے، وہ دونوں بڑی جماعتوں میں سے جس کے ساتھ بھی جائے گی، اس کیلئے حکومت بنانا آسان ہوجائےگا، مبصرین کے مطابق گرین پارٹی سوشلسٹ جماعت ایس پی ڈی کے ساتھ اتحاد کو ترجیح دے سکتی ہے۔

جس کے ساتھ ان کی پالیسیوں کے حوالے سے ہم آہنگی زیادہ ہے۔ فری ڈیموکریٹک پارٹی (ایف ڈی پی) کو ساڑھے 11 فیصد ووٹ ملے ہیں، جو گزشتہ الیکشن کے مقابلے میں ایک فیصد زیادہ بنتے ہیں۔ ان کی ممکنہ نشستوں کی تعداد 91 ہوگی، ایف ڈی پی اور گرین پارٹی سوشل ڈیموکریٹس کے ساتھ اتحاد بناتے ہیں تو انہیں حکومت سازی کے لیے مطلوبہ پچاس فیصد اکثریت حاصل ہو جائے گی۔ دائیں بازو کی سخت گیر اور تارکین وطن مخالف سمجھی جانے والی جماعت اے ایف ڈی 10 فیصد ووٹوں کے ساتھ 82 نشستیں، DIE LINKE جماعت5 فیصد ووٹو ں کے ساتھ 40 جبکہ دیگر جماعتوں کو ایک نشست ملے گی،

سوشل ڈیموکریٹ رہنما اور چانسلر کے امیدوار اولاف شولس نے کہا ہے کہ جرمن عوام نے تبدیلی کے حق میں ووٹ دے دیا ہے۔ عوام کا فیصلہ ہے کہ وہ جرمن ایوان میں ایک نئی حکومت اور انہیں چانسلر کے عہدے پر دیکھنا چاہتے ہیں۔ دوسری طرف سی ڈی یو کی طرف سے چانسلر کے امیدوار آرمین لاشیٹ نے کہا ہے کہ ان کا سیاسی اتحاد حکومت سازی کے لیے ہر ممکن کوشش کرے گا ۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.