ماسک کے معاملے پر نوجوان سیلز مین کے قتل نے جرمنی کو ہلا دیا

0

برلن: جرمنی میں کرونا سے متعلق پابندیوں پر عمل کرانے کی کوشش میں ایک نوجوان سیلز مین جان سے چلاگیا ہے، قتل کی اس وردات نے جرمنی کو ہلا کر رکھ دیا ہے، جو ایسے موقع پر ہوئی ہے، جب الیکشن بھی ہونے والے ہیں، نوجوان کو مارنے والا جرمن شہری کرونا پابندیوں کا مخالف تھا۔

چانسلر انجیلا مرکل نے واقعہ کی مذمت کی ہے، اور کہا ہے کہ وہ صدمے میں ہیں، تفصیلات کے مطابق جرمنی کے شہر Idar-Oberstein میں جو ریاست رائن لینڈ پلاٹینیٹ میں واقع ہے، وہاں یہ افسوسناک واقعہ پیش آیا ہے، جہاں ایک 49 سالہ جرمن شہری پیٹرول پمپ پر قائم دکان سے کچھ خریدنے کے لئے وہاں داخل ہوا، اس نے ماسک نہیں پہنا ہوا تھا، جس پر سیلزمین نے اسے کرونا سے متعلق ایس اوپیز یاد دلاتے ہوئے ماسک پہننے کو کہا تو وہ غصے میں آگیا، اس پر دونوں میں بحث ہوئی ، اور مذکورہ شخص وہاں سے چلاگیا، تاہم ایک گھنٹہ بعد وہ دوبارہ واپس آیا، اس بار اس نے ماسک پہنا ہوا تھا، تاہم دکان کے اندر داخل ہونے کے بعد اس نے پھر ماسک اتار دیا، جس پر سیلزمین نے اسے ایک بار پھر ماسک پہننے کو کہا، تو اس نے پستول نکال کر 20 سالہ سیلز مین پر فائرنگ کردی۔

جرمن حکام کے مطابق نوجوان سیلزمین سر میں گولی لگنے سے موقع پر ہی دم توڑ گیا، جس کے بعد حملہ آور پیدل ہی وہاں سے فرار ہو گیا۔ یہ واقعہ ہفتہ 18 ستمبر کو پیش آیا ، واقعہ کی اطلاع ملنے پر پولیس پہنچی تو ملزم فرار ہوچکا تھا، اس کی تلاش شروع کی گئی۔

تاہم قتل میں ملوث ملزم اگلے روز اتوار کو خود ہی پولیس کے سامنے پیش ہوگیا، اور اس نے واردات کا اعتراف بھی کرلیا، پولیس کو بیان ریکارڈ کراتے ہوئے اس نے بتایا ہے کہ وہ کرونا پابندیوں کے خلاف تھا، اور وہ وبا سے پیدا ہونے والی صورتحال سے وہ بُری طرح ذہنی دباؤ کا شکار تھا۔ حکام کے مطابق ملزم کرونا پابندیوں کے خلاف بنے ہوئے سوشل میڈیا چیٹ رومز میں بھی بہت سرگرم تھا۔

جرمن حکومت کا ردعمل

چانسلر انجیلا مرکل نے واقعہ کی سخت مذمت کی ہے، جبکہ وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ یہ پہلا اور انفرادی واقع ہے اور یہ کہ کرونا پابندیاں نرم ہونے کے بعد ان کے مخالفین کی مہم کمزور ہورہی ہے۔ انجیلا مرکل نے ترجمان کے ذریعہ جاری بیان میں کہا ہے کہ وہ ہم ایک نوجوان کی اس طرح موت پر صدمے میں ہیں، اب یہ جرمنی کے آزاد عدالتی نظام پر ہے کہ وہ اس سنگین جرم میں ملوث ملزم سے اس کا حساب لے، حکومت جرمن معاشرے میں نفرت پھیلانے اور اسے تقسیم کرنے والوں سے لڑتی رہے گی۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.