اٹلی میں خودکشی کی اجازت دلانے کیلئے ریفرنڈم کی مہم کامیاب

0

روم: اٹلی میں خودکشی کی اجازت کا قانون بنانے کے لئے سرگرمیاں تیز ہوگئی ہیں، اور ناقابل علاج بیماریوں میں مبتلا افراد کو مرضی سے مرنے کی سہولت دینے کے لئے ریفرنڈم کی غرض سے دستخطی مہم چلائی جارہی ہے، جو کہ کامیاب ہوگئی ہے، مہم کے منتظمین کا کہنا ہے کہ اس معاملے پر اگلے سال ریفرنڈم ہوسکتا ہے۔

تفصیلات کے مطابق کچھ یورپی ممالک میں ناقابل علاج بیماریوں میں مبتلا افراد کو ڈاکٹروں کی مدد سے موت کو گلے لگانے کی اجازت ہے، لیکن اٹلی کے قانون میں ایسی کوئی گنجائش نہیں ہے، بلکہ ایسا کرنے پر 5 سے 12 بر س تک قید کی سزا ہوسکتی ہے، اٹلی میں واقع کیتھولک عیسائیوں کے مرکز ویٹیکین نے بھی ہمیشہ خود جان لینے کی اجازت کے قانون کی مخالفت کی ہے اور اسے شیطانی عمل سے تعبیر کیا جاتا ہے، تاہم اب اٹلی میں کچھ تنظیمیں ناقابل علاج مریضوں کو ڈاکٹروں کی مدد سے موت کا موقع دلوانے کے لئے مہم چلارہی ہیں، اور انہوں نے اس معاملے پر ریفرنڈم کرانے کے لئے دستخطی مہم تیز کردی ہے۔

اس مہم کے منتظمین کا کہنا ہے کہ انہوں نے ساڑھے 7 لاکھ لوگوں سے دستخط لے لئے ہیں، جنہوں نے ناقابل علاج مریضوں کو موت کا حق دینے کی حمایت کی ہے، جبکہ ریفرنڈم کے لئے 5 لاکھ دستخط کی ضرورت تھی، اس طرح ان کے پاس زیادہ دستخط آچکے ہیں، اور یہ کہ اس معاملے پر اگلے سال کے آغاز میں ریفرنڈم ہوسکتا ہے، اس مہم کے حامی اطالوی صحافی رابرٹو سیویانو کا کہنا ہے کہ انہوں نے اپنی مرضی سے پٹیشن پر دستخط کئے ہیں، تاکہ ان لوگوں کو اٹلی میں ہی یہ حق مل سکے، جو بیماری سے تنگ آکر مرنے کے خواہشمند ہوتے ہیں، اور انہیں دوسرے ملکوں میں نہ جانا پڑے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.