سابق سویڈش وزیراعظم کے قتل کی فائل 34 برس بعد بند، قاتل اپنا شہری قرار

0

اسٹاک ہوم:سویڈن  نے 1986 میں  قتل ہونےوالے وزیراعظم اولف پالمے کے قتل کا کیس حل  کرنے کا اعلان کیاہے اورتوقعات کے برعکس غیر ملکی طاقت کے بجائے قاتل  ایک سویڈش شہری کو ہی قرار دیا ہے، جس کا انتقال ہوچکا ہے، اس کے ساتھ ہی 34 برسوں سے جاری اسرار بھی ختم ہوگیا ہے۔

اس سے قبل ایسی رپورٹس سامنے آئی تھیں کہ پالمے کے قتل میں جنوبی افریقہ  کی سابقہ نسل پرست حکومت  ملوث ہوسکتی ہے،جن کے پالمے سخت ناقد تھے، اس حوالے سے لندن میں مقیم ایک صحافی نے  کچھ دستاویزات اور جنوبی افریقہ کے سابق انٹیلی جنس حکام سے ہونے والی گفتگو بھی جاری کی تھی۔

لیکن سویڈن کے چیف پراسیکیوٹر کریسٹر پیٹرسن نے بدھ کواعلان کیا کہ سابق وزیراعظم کے قتل میں جس مشتبہ شخص کی شناخت ہوئی ہے،وہ اسٹیگ اینگ سٹروم  ہے ، جو 2000 میں خود کشی کر چکا ہے ۔

انہوں نے 34 برس پرانے اس کیس کو بند کرنے کا باضابطہ اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اسٹیگ اینگ سٹروم  پر ابتدائی طور پر شک نہیں تھا لیکن جب تفتیش کاروں نے اس  کے پس منظر کا جائزہ لیا تو انھیں پتا چلا کہ وہ فوج میں رہ چکا تھااور ہتھیاروں کا استعمال جانتا تھا،اسے شراب کی لت بھی تھی۔

اینگ سٹروم کےرشتہ داروں نے بھی تصدیق کی کہ وہ وزیراعظم پالمے  کا مخالف  تھا،کیوں کہ پالمے بائیں بازو کے نظریات کے حامل تھے،اینگ سٹروم قتل کی رات اسی علاقے میں موجود تھا،اوراسے  عینی شاہد کے طور پر بھی لیا گیا تھا،اس نے پولیس کو گمراہ   بھی کیا تھا ۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.