نسلی فسادات:امریکہ کے بانی کولمبس کا مجسمہ بھی گرادیا گیا

0

مینی سوٹا:امریکہ میں نسل پرستی کے خلاف جاری مظاہروں کے دوران ورجینیا میں مظاہرین نے استعمار کی علامت کرسٹوفر کولمبس کا مجسمہ بھی گرا کر تباہ کردیا ہے۔

یورپی اقوام کیلئے امریکہ دریافت کرنے والے کرسٹوفر کولمبس کا مجسمہ مینی سوٹا اسٹیٹ کیپیٹل کے باہر نصب تھا، جسے پہلے مظاہرین نے گرایا اور پھر اسے جلتے ہوئے امریکی پرچموں میں لپیٹ کر قریبی جھیل میں پھینک دیا۔

 اس واقعہ کی ویڈیو چند گھنٹوں میں ہی سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی،جس پر سفید فام نسل پرستوں نے شدید ردعمل کا بھی اظہار کیا۔

کرسٹوفر کولمبس کون تھا

کرسٹو فر کولمبس نے 1492 سے لے کر 1502 تک چار سمندری مہمات کے دوران یورپ کیلئے امریکہ دریافت کیا تھا اور اس کے بعد ہی اس وقت کی یورپی سپر طاقت اسپین کیلئے براعظم امریکہ پر قبضے کی راہ ہموار ہوئی۔

مقامی سیاہ فام ریڈ انڈین باشندے غلام بنالئےگئےاوران کا قتل عام کیا گیا،یورپی اقوام اس نئے دریافت براعظم پر قبضے کے بعد اپنی ساتھ نئے وائرسز بھی لے کر گئیں جن کے خلاف مقامی ریڈ انڈینز میں قوت مدافعت موجود نہیں تھی اور یوں ان وائرسز سے بھی لاکھوں مقامی لوگ ہلاک ہوئے اور ان کی نسل معدوم و محدود ہوتی گئی،سفید فام یورپی اقوام کا یہاں غلبہ ہوتا گیا۔

 کرسٹو فر کولمبس کو امریکہ میں ہیرو کا درجہ حاصل ہے اور اس کے امریکہ دریافت کرنے کی دن 14 اکتوبر 1492  کی مناسبت سے امریکہ میں عام تعطیل ہوتی ہے، تاہم اب مظاہرین نے استعمار کی اس علامت کا مجسمہ گرا دیا ہے۔

 کرسٹوفر کولمبس اصل میں اطالوی تھا اور 1451 میں اٹلی کے علاقے گنیوا میں پیدا ہوا،لیکن وہ اسپین ہجرت کرگیا،جو اس وقت کی سپر پاورتھا،کرسٹوفر کولمبس تاجر تھا لیکن اسے جہاز رانی کا بھی شوق تھا۔

یہ پندرہویں صدی کے آخر ی عشرے تھے اور اس وقت مسلمانوں کی عظیم خلافت عثمانیہ کا عروج تھا،ارطغرل غازی کے جانشین ایشیا،افریقہ اور مشرقی یورپ کے بڑے علاقے فتح کرچکے تھے اور سلطان سلمان عالیشان کے والد سلطان سلیم عثمانی خلیفہ تھا۔

یورپی اقوام برصغیر پر استعماری اور تجارتی نظریں گاڑے ہوئے تھیں،جو سونے کی چڑیا کہلاتا تھا اور ریشم و مصالحہ جات کی تجارت کا مرکز تھا،لیکن تمام تر کوششوں کے باوجود یورپی اقوام بے بس تھیں کیوں کہ ایشیا آنے کیلئے انہیں بحیرہ روم سے گزرنا پڑتا تھا اور بحیرہ روم میں عثمانی ترکوں کی اجازت کے بغیر پرندہ پر نہیں مارسکتا تھا۔

 کرسٹوفر کولمبس اصل میں اسپین سے تین جہازوں کے ہمراہ ایشیا کا مغرب کی سمت سے نیا راستہ تلاش کرنے ہی نکلا تھا۔ لیکن وہ بھٹکتا بھٹکتا نئے براعظم جا نکلا اور بہاماس میں پہنچ گیا،نئی سرزمین کو جاتے ہی اس نےاسےاسپین کی کالونی قرار دے ڈالا۔

اس کے بعد وہ واپس اسپین آیا اور اپنی دریافت کی خوشخبری دی،اگلے برس وہ دوبارہ اس مہم پر گیا،پھر 1498 اور 1502 میں بھی مہمات کیں اور یوں نیا براعظم امریکا دریافت کیا اور وہ اسپین کی کالونی بن گیا۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.