پاکستانیوں کی بڑی تعداد اٹلی داخل، حکام کو کس کی تلاش؟

0

روم: پاکستانی تارکین کی بڑی تعداد ایک ساتھ اٹلی پہنچنے میں کامیاب ہوگئی ہے، آمد کی اطلاع پر پولیس فوری متحرک ہوگئی، دوسری جانب اطالوی تنظیم نے تارکین کے حق میں مارچ کرکے انہیں پناہ و سہولتیں دینے کا مطالبہ کردیا ہے، تارکین کو خوش آمدید کہنے کے نعرے درج کردئیے۔

تفصیلات کے مطابق بلقان کے زمینی راستے سے اٹلی آنے والے تارکین وطن کے حق میں سلوینیا کی سرحد سے ملحقہ اطالوی علاقے Trieste میں تارکین وطن کے حق میں مارچ کیا گیا ہے، مظاہرین نے سلوینیا کی سرحد تک مارچ کیا، انہوں نے مختلف بینر اور کتبے اٹھا رکھے تھے، جن میں مطالبہ کیا گیا تھا کہ تارکین کو یورپی سرحدوں سے واپس دھکیلنے کا عمل بند کرو، تارکین کو عزت دو، بلقان روٹ سے آنے والے تارکین کے لئے مناسب سہولتیں اور انتظامات کرو، حکام کے مطابق ہفتہ کو ہونے والے مظاہرے میں 200 سے زائد اطالوی شہریوں نے شرکت کی، مظاہرے کے منتظمین کا کہنا تھا کہ وہ تارکین سے اچھے سلوک کا مطالبہ کررہے ہیں، بلقان روٹ سے آنے والوں سے تفتیش اور انہیں واپس دھکیلنا غیرقانونی عمل ہے، اس موقع پر مظاہرین نے سلوینیا کی سرحد سے چند میٹر کے فاصلے پر سڑک پر بھی تارکین کو خوش آمدید کہنے کے نعرے درج کردئیے۔ انہوں نے مئی اور جون میں کاررواں بوسنیا کی سرحدتک لے جانے کا بھی اعلان کیا۔

پاکستانی تارکین کی آمد

اس دوران بلقان روٹ سے پاکستانیوں کی بڑی کھیپ اٹلی پہنچنے میں کامیاب ہوئی ہے، اطالوی حکام کے مطابق اختتام ہفتہ سلوینیا کی سرحد کے قریب واقع شہر Udine سے انہوں نے 121 تارکین کو پکڑا ہے۔

جن میں اکثریت پاکستانیوں کی ہے، ان میں کم عمر یعنی 18 برس سے چھوٹے تارکین بھی شامل ہیں، پہلا گروپ جو پکڑا گیا، اس میں 68 تارکین تھے جو سلوینیا سے داخل ہوئے تھے، ان کی اکثریت پاکستانیوں کی ہے، تاہم ان میں کچھ نیپالی اور اریٹریا کے تارکین بھی تھے، گروپ میں 4 خواتین اور 8 بچے شامل ہیں، اس کے قریب ہی بعد میں تارکین کا ایک اور گروپ بھی پولیس نے پکڑ لیا، جس میں 53 تارکین تھے، ان میں بھی اکثریت پاکستانیوں کی تھی، جبکہ چند ایک بنگلہ دیشی بھی تھے، اطالوی حکام نے ان تارکین کو ریسیپشن سینٹر منتقل کردیا، جہاں ان کا کرونا کا ٹیسٹ لیا گیا ہے، جبکہ دوسری طرف ان تارکین کو اٹلی میں لے کر آنے والے انسانی اسمگلروں کی تلاش بھی شروع کردی گئی، تاہم حکام کا کہنا ہے کہ ممکنہ طور پر انسانی اسمگلر پولیس کے پہنچنے سے قبل  تارکین کو چھوڑ کر گاڑی میں فرار ہوچکے تھے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.