تارکین کی عمر جاننے کیلئے ایسا کیا کرنا شروع کیا کہ عالمی ادارہ بول پڑا؟

0

میڈرڈ: یورپ پہنچنے والے 18 برس سے کم عمر تارکین کو پناہ سمیت دیگر سہولتوں  میں رعائت مل  جاتی ہے، اور اس کے لئے عموماً تارکین وطن کو اپنی عمر سے متعلق دستاویز پیش کرنی ہوتی ہیں، لیکن اسپین نے عمر کا تعین ان کی پیش کردہ دستاویز کے بجائے خود کرنے کا سلسلہ شروع کردیا ہے۔

اس کے لئے انہیں ایسے طبی معائنے سے گزارا جارہا ہے، جس پر اقوام متحدہ کے بچوں کے تحفظ سے متعلق ادارے کنوینشن آن دا رائٹس آف چائلڈ (سی آر سی) نے بھی احتجاج کیا ہے، تفصیلات کے مطابق یورپ پہنچنے والے 18 برس سے کم عمر تارکین وطن کو بچوں میں شمار کیا جاتا ہے، اور انہیں سیاسی پناہ سمیت دیگر حقوق بالغ تارکین وطن کے مقابلے میں آسانی اور جلدی سے مل جاتے ہیں، اس کے علاوہ انہیں کیمپوں میں بھی نہیں رکھا جاتا، خود کو 18 برس سے کم عمر ثابت کرنے کے لئے عمومی طور پر تارکین وطن کو دستاویزی شواہد پیش کرنے ہوتے ہیں۔لیکن اسپین نے اب خود کو 18 برس سے کم عمر بتانے والے نسبتاً نوجوان نظر آنے والے تارکین وطن کی عمر کا تعین طبی معائنے سے کرنے کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے، اس کے لئے ان تارکین وطن کو بے لباس کرکے ان کے جسم کے مخصوص حصوں کا معائنہ کیا جاتا ہے، اور ان کے میڈیکل ٹیسٹ کئے جارہے ہیں، اس طریقہ کار  کیخلاف اسپین کی این جی او Fundación Raíces نے بھی آواز اٹھاتے ہوئے کیمرون سے تعلق رکھنے والے ایک لڑکی کے کیس کا خصوصی طور پر ذکر کیا تھا۔

جسے اسپین پہنچنے کے دو برس بعد بچوں کو حاصل حقوق سے محروم کرکے اس کے طبی ٹیسٹ لئے گئے، طبی حکام نے لڑکی کو بے لباس کرکے چیک کیا گیا، اور پھر اسے بالغ قرار دے دیا گیا، حالاں کہ مذکورہ لڑکی 2017 میں میڈرڈ ائرپورٹ پہنچی تھی، اور میڈرڈ پہنچنے پر اس لڑکی نے اپنی عمر 16 برس بتائی تھی، جس پر اسے بچوں کے سینٹر منتقل کردیا گیا تھا، تاہم 2 برس بعد اٹارنی نے اس کی عمر پر شک کا اظہار کرتے ہوئے اسے معائنے کے لئے طبی مرکز منتقل کردیا، اور معائنے کے بعد اس کی عمر 18 برس قرار دے کر اسے بچوں کو  حاصل تحفظ سے محروم کردیا گیا۔ این جی او کی جانب سے معاملہ سامنے لانے  پر اقوام متحدہ کے ادارے نے بھی احتجاج کیا، اقوام متحدہ کے ادارے کا کہنا ہے کہ اسپین کے حکام نے اس مہاجر لڑکی  کو طبی معائنے اور بے لباس کرکے چیکنگ کے ذریعہ اس کی نجی زندگی میں غیرقانونی مداخلت کی، لڑکی کے پشے کردہ دستاویز کو ماننے سے انکار کیا، لہذا اسپین کی حکومت اب اس لڑکی کو ہرجانہ ادا کرے، اور اسے نفسیاتی سہارا دینے کے لئے اقدامات کرے، اس کے ساتھ مزید کم عمر تارکین کے طبی معائنے کا عمل فوری بند کیا جائے۔

اقوام متحدہ کے ادارے کا کہنا ہے کہ اسپین کے حکام نے اس مہاجر لڑکی کو طبی معائنے اور بے لباس کرکے چیکنگ کے ذریعہ اس کی نجی زندگی میں غیرقانونی مداخلت کی، لڑکی کے پش کردہ دستاویز کو ماننے سے انکار کیا، لہذا اسپین کی حکومت اب اس لڑکی کو ہرجانہ ادا کرے، اور اسے نفسیاتی سہارا دینے کے لئے اقدامات کرے، اس کے ساتھ مزید کم عمر تارکین کے طبی معائنے کا عمل فوری بند کیا جائے، واضح رہے کہ عالمی ادارہ کے احتجاج کے بعد حکام نے اس لڑکی کو ایک بار پھر اسپین پہنچنے پر نابالغ ہونا تسلیم کرکے اسے تارک وطن بچوں کے حقوق اور ریذیڈینٹ پرمٹ جاری کردیا تھا۔

 

Leave A Reply

Your email address will not be published.