اسلام آباد:امریکی خاتون بلاگر سنتھیا رچی نے پیپلز پارٹی رہنماٶں کی اپنے ساتھ تصاویر جاری کردی ہیں جبکہ رحمان ملک کو جھوٹ پکڑنے والی مشین پر ٹیسٹ دینے کا چیلنج کردیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق سنتھارچی نے ایف آئی اے سے درخواست کی ہے کہ اس ڈرائیور کو تلاش کیا جائے، جس نے رحمن ملک کے سرکاری بنگلے سے اسے گھر منتقل کیا تھا، کیوں کہ وہ ڈرائیور رحمن ملک کیخلاف اہم گواہ ہے، اور وہ جانتا ہے کہ میرے ساتھ اس روز کیا ہوا تھا۔
خاتون صحافی مہرین زہرہ ملک نے بھی سنتھیا کی حمایت کرتے ہوئے ایف آئی اے سے کہا ہے کہ جس روز سنتھیا کو زیادتی کا نشانہ بنایا گیا تھا، اس روز جو سیکورٹی عملہ رحمن ملک کے ساتھ تھا، اسے بھی تلاش کیا جائے، اور اس کیس میں وہ ڈرائیور اہم گواہ ہے جو سنتھیا کے مطابق اسے نیم بیہوشی کی حالت میں گھر چھوڑ کر آیا تھا۔
سنتھیا کا کہنا ہے کہ اس وقت ان کی ساری توجہ رحمن ملک کیخلاف فوجداری مقدمہ شروع کرنے اور دھمکیاں دینے والے پی پی پی رہنماٶں کیخلاف کارروائی پر ہے، میں نے تمام شواہد جمع کرلئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کیا رحمان ملک جھوٹ پکڑنے والی مشین پر بیان دیں گے؟ میں تو بیان دینے کیلئے تیار ہوں۔
My primary focus now is rape case against Rehman Malik and filing against PPP for continued harassment – which has been documented long before anyone from PPP filed an FIR against me.
Hopefully local authorities will be able track down and keep driver safe. https://t.co/M5k6eHeYNe
— Cynthia D. Ritchie (@CynthiaDRitchie) June 8, 2020
امریکی بلاگر نے سابق وزیرداخلہ رحمن ملک کے ساتھ تصویر شیئر کرتے ہوئے کہا کہ یہ تصویر 2010 کی ہے، اس ملاقات کے بعد مجھے دو سال کا ورک ویزہ جاری کیا گیا۔
Meeting Rehman Malik late 2010. My two year work visa was issued, March 2011.
Rape: May 2011
Q's: did Rehman Malik have connections to UK or US Security Firms? If so, did his US/UK connections play a role in lack of response from US at the time of my complaint to US official? pic.twitter.com/xxZVkI6Khg
— Cynthia D. Ritchie (@CynthiaDRitchie) June 8, 2020
امریکی خاتون نے سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کی اس سے ملاقات کی تردید پر ان سے ہونے والی ملاقات کی تصویر شیئر کی ہے۔
As I have stated from the beginning, the first time I met Gilani was at the Presidency. The below two images are of us in a receiving room – this is where the inappropriate hug took place.
I'm sure appropriate agencies have log books/documentation of my visit. pic.twitter.com/oVbNiS4mWl
— Cynthia D. Ritchie (@CynthiaDRitchie) June 8, 2020
انہوں نے کہا کہ ان کی یوسف رضا گیلانی سے ملاقات ایوان صدر میں ہوئی، یہ تصویر ایوان صدر کے استقبالیہ کمرے کی ہے، امید ہے تحقیقاتی ادارے ایوان صدر میں میری آمد کے ریکارڈ کا جائزہ لیں گے۔
اسی طرح امریکی خاتون نے مخدوم شہباب الدین سے ملاقاتوں کی تصاویر بھی شیئرکی ہیں، سنتھیا رچی کے مطابق یہ دونوں تصاویر 2010 اور 2011 میں مخدوم شہاب سے ملاقاتوں کی ہیں اور ان سے پہلی ملاقات این جی او کی سربراہ فرحانہ سواتی نےکرائی تھی۔
Late 2010/Early 2011. 1st cordial meetings with former Federal Health Minister Makhdoom Shahabuddin – introduced by Farhana Swati, CEO of Humanity Hope – the INGO I worked for (and then later quit because they would not provide financial statements as per our original agreement). pic.twitter.com/XEDasWh3sd
— Cynthia D. Ritchie (@CynthiaDRitchie) June 8, 2020
دوسری جانب رحمان ملک نے سنتھیا رچی کے الزامات کو سازش قرار دیتے ہوئے انہیں 50 کروڑ ہرجانے کا نوٹس بذریعہ کورئیر بھجوا دیا ہے۔