بادشاہ کی گستاخی پر ریپر گرفتار، بارسلونا میں ہنگامے

0

میڈرڈ: ماضی میں جب بادشاہتیں ہوتی تھیں، بادشاہ کی توہین پر لوگوں کی جان بھی لے لی جاتی تھی، اب بادشاہتیں دنیا کے بڑے حصے سے ختم ہوچکی ہیں، لیکن یورپی سمیت کئی ملکوں میں اب بھی بادشاہ کی توہین برداشت نہیں کی جاتی، اور ایسا ہی اسپین میں ہوا ہے جہاں رپیر کو بادشاہ کی توہین مہنگی پڑگئی۔

جی ہاں پاکستان میں تو سوشل میڈیا پر آپ فوج ہو یا عدلیہ، صدر ہوں یا وزیراعظم ہر ایک کے خلاف پوسٹیں کرلیتے ہیں، اور کوئی ایکشن نہیں ہوتا، کیوں کہ قانون کمزور ہے، لیکن یہ آزادی کسی اور ملک میں نہیں ملتی، کیوں کہ ہر ملک نے سوشل میڈیا کے حوالے سے آزادی کی حدود مقرر کر رکھی ہیں، اسپین کے مشہور ریپر (گانا گانے والے) پابلو ہیسل کو بھی سوشل میڈیا پر ہی بادشاہ کی گستاخی مہنگی پڑی ہے، ریپر نے ٹوئٹر پر کچھ ایسی ٹوئٹس کی تھیں، جن سے بادشاہ کی گستاخی ہوتی تھی، جس پر اس کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا، ریپر نے گرفتاری سے بچنے کے لئے بارسلونا کی ایک یونیورسٹی میں جا کر پناہ لے لی تھی، جہاں اس کے درجنوں حامی بھی جمع ہوگئے تھے، لیکن بالاخر اس کی گرفتاری عمل میں آگئی ہے۔

ایک ہسپانوی ٹی وی کے مطابق پابلو ہیسل کو بادشاہ کی گستاخی پر 9 ماہ قید کی سزا بھی سنادی گئی ہے، ٹی وی فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ریپر کو پولیس اہلکار گرفتار کرکے لے جارہے ہیں، اس موقع پر پابلو کا کہنا تھا کہ اس طرح کے اقدامات سے اس کی آواز دبائی نہیں جاسکتی، اور وہ اپنا موقف بیان کرتا رہے گا۔

دوسری جانب اسپین کے شہر بارسلونا میں ریپر کی گرفتاری کے خلاف ہنگامے ہوئے ہیں، مظاہرین نے پولیس پر پتھراؤ کیا، اور املاک کو نذر آتش کردیا، پولیس نے مظاہرین کو رکونے کیلئے شیلنگ کی، جھڑپوں میں کئی مظاہرین زخمی بھی ہوگئے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.