یورپی ملک میں حکام میت کو دفنانا ہی بھول گئے
ویانا: یورپی ممالک میں کرونا کے مسلسل وار سے بڑے پیمانے پر اموات ہورہی ہیں، جس سے طبی نظام اور تدفین کرنے والے بھی دباؤ کا شکار ہیں، ایسے میں آسٹریا میں ایک ایسا واقعہ پیش آیا ہے کہ حکام مرنے والے کو 2 ماہ تک دفنانا ہی بھول گئے۔
تفصیلات کے مطابق آسٹریا کے دارلحکومت ویانا میں ایک عمر رسیدہ اور بیمار شخص دو ماہ قبل اپنے فلیٹ میں انتقال کرگیا تھا، اس کا کوئی قریبی رشتہ دار نہیں تھا، اور وہ تنہا فلیٹ میں رہتا تھا، البتہ اس کی پڑوسن انہیں دیکھ لیتی تھی، جب مذکورہ شخص باہر نظر نہ آیا تو اس خاتون نے فلیٹ میں چیک کیا، جہاں بزرگ شخص فوت ہوچکا تھا، خاتون نے پولیس اور بلدیہ کے حکام کو آگاہ کیا تاکہ وہ اس شخص کو اٹھا کر لے جائیں اور تدفین کا انتظام کریں۔ خاتون نے بتایا کہ یہ 11 نومبر 2020 کا واقعہ ہے، حکام کو اطلاع دینے کے بعد وہ مطمئن ہوگئی کہ لاش کو لے جاکر آخری رسومات ادا کردی گئی ہوں گی۔
لیکن اس کی حیرت کی انتہا نہ رہی جب وہ تقریبا ً پونے دو ماہ بعد 27 جنوری کو دوبارہ اس فلیٹ میں گئی تو اس شخص کی لاش بدستور اس کے بستر پر پڑی تھی۔ جس پر اس نے دوبارہ حکام کو یاد دہانی کرائی، تاہم یہ واقعہ سامنے آنے پر آسٹریا میں کافی سخت عوامی ردعمل دیکھا جارہا ہے، بلدیہ کے حکام کا کہنا ہے کہ مردے کو دیکھنے والی ٹیم اور میتوں کو جنازہ گاہ لے جانے والی انتظامیہ کے درمیان رابطے کے فقدان کے باعث یہ سب کچھ ہوا ہے، واقعہ کی تحقیقات کا حکم دے دیا گیا ہے۔