یورپی ملکوں نے سرحدیں بند کردی
برلن: برطانیہ میں سامنے آنے والی کرونا وائرس کی نئی قسم نے یورپی ممالک کو پہلی لہر سے بھی زیادہ مشکل صورتحال کا دوچار کردیا ہے، اور انہوں نے اپنی سرحدیں یورپی شہریوں کے لئے بھی بند کرنے کا سلسلہ تیز کردیا ہے، اس حوالے سے جرمن حکومت ملک میں داخلے پر سخت پابندیاں لگانے جارہی ہے۔
جرمن اخبار ’’بِلڈ‘‘ کے مطابق ایسے ممالک سے فضائی رابطے منقطع کئے جاسکتے ہیں، جو کرونا کے نئے وائرس سے زیادہ خطرات کا شکار ہیں، ان میں برطانیہ، جنوبی افریقہ، برازیل اور پرتگال شامل ہیں، جبکہ ہالینڈ اور آئرلینڈ پر بھی یہ پابندی لگ سکتی ہے۔ فن لینڈ نے بھی 25 فروری تک یورپی ممالک کے شہریوں کے لئے بارڈر بند کرنے کا اعلان کیا ہے، پڑوسی سکینڈے نیوین ملکوں کے شہریوں پر بھی اس پابندی کا اطلاق ہوگا۔ پرتگال نے جمعہ سے اسپین کے ساتھ سرحدیں بند کرنے کا فیصلہ کیاہے، حکام کا کہنا ہے کہ ابتدائی طور پر دو ہفتوں کے لئے بارڈر بند کیا جارہا ہے، پرتگالی وزیرداخلہ کا کہنا ہے کہ وائرس سے بچنے کے لئے حکومت ملک سے باہر سفر کوروکنے کے لئے اقدامات کررہی ہے، اس سے پہلے پرتگالی وزیراعظم انتونیو کوسٹا نے کہا تھا کہ ملک کے اسپتالوں میں مریضوں کے لئے جگہ ختم ہوگئی ہے۔
ادھر اسپین نے برطانیہ کے ساتھ مسافروں کی آمدورفت معطل کرنے کی مدت میں وسط فروری تک توسیع کردی ہے، حکومتی بیان میں کہا گیا ہے کہ برطانیہ سے صرف ہسپانوی شہری یا وہ افراد ہی ملک میں آسکیں گے، جن کے پاس ریزیڈنسی کے ثبوت ہوں گے۔ ناورے نے بھی اپنے شہریوں کے علاوہ دیگر تمام ملکوں کے شہریوں کے لئے سرحدیں بند کرنے کا اعلان کیا ہے، ڈنمارک نے بھی کہا ہے کہ اس نے 28 فروری تک تمام قسم کے بیرونی سفر پر پابندی لگادی ہے۔ برطانیہ نے متحدہ عرب امارات، برونڈی اور روانڈا کے ساتھ فضائی رابطے معطل کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جس پر عمل شروع کردیا گیا ہے۔