تارکین وطن کو یورپ منتقل کرنے کی مہم تیز

0

روم: لیبیا کے کیمپوں میں پھنسے ہوئے زیادہ ضرورت مند تارکین وطن کو یورپ منتقل کرنے کی مہم تیز ہوگئی ہے، اٹلی میں پادریوں کی 3 اہم تینظیموں نے اس حوالے سے بڑی پیش کش بھی کردی ہے، جبکہ 16 یورپی این جی اوز نے کھلا خط لکھا ہے۔

تفصیلات کے مطابق لیبیا کے کیمپوں میں پھنسے ہوئے زیادہ ضرورت مند تارکین جن میں بیمار، کم عمر اور تنہا بچے اور شام جیسے جنگ زدہ ممالک کے پریشان تارکین شامل ہیں، انہیں یورپ منتقل کرنے کی مہم تیز ہوگئی ہے، اس حوالے سے الارم فون اور میڈیٹرینا سیونگ ہیومین سمیت 16 یورپی این جی اوز نے اٹلی کی وزیر داخلہ لوزیانہ لیمرگیس کو کھلا خط لکھا ہے، جس میں گرجا گھروں کی خیراتی تنظیم کو فوری طور پر 5 چارٹرڈ پروازوں کے ذریعہ لیبیا سے تارکین کی اٹلی منتقلی کی اجازت طلب کی گئی ہے۔ خط میں کہا گیا ہے کہ اطالوی وزارت داخلہ لیبیا میں زیادہ ضرورت مند تارکین کی منتقلی کے منصوبے پر کام کررہی ہے، جو بلاشبہ انسانی ہمدردی پر مبنی ایک خوبصورت پروجیکٹ ہے، تاہم اس منصوبے پر تیزی سے عمل کی ضرورت ہے، اور اس کے لئے 5 چارٹرڈ پروازوں کے ذریعہ تارکین کی منتقلی کی فوری اجازت دی جائے، خط میں نشاندہی کی گئی ہے کہ اٹلی منتقلی کے لئے منتخب کئے گئے کئی تارکین بشمول ایک 18 سالہ تارک وطن لڑکی پہلے ہی لیبیا میں انتقال کرچکے ہیں، جہاں تارکین کے لئے سخت حالات ہیں، ان حالات میں تارکین کی منتقلی میں مزید تاخیر نہیں ہونی چاہئے۔

اطالوی پادریوں کی اہم پیشکش

اطالوی پادریوں کی 3 اہم تنظیموں فیڈریشن آف ایوینجیکل چرچز، کمیونٹی آف سینٹ اگیڈیو اور ویلڈینسین ٹیبل نے لیبیا سے زیادہ ضرورت مند تارکین وطن کی منتقلی کے لئے تمام اخراجات برداشت کرنے کی پیش کش کی ہے، خط میں کہا گیا ہے کہ پادریوں کی یہ تنظیمیں اٹلی لائے گئے تارکین وطن کو اٹلی اور دوسرے یورپی ممالک میں بسانے کے لئے بھی تمام وسائل فراہم کریں گی، اور اطالوی حکومت پر کوئی مالی بوجھ نہیں پڑے گا، اس سے پہلے بھی یہ تنظیمیں شامی مہاجرین کو کامیابی سے بسا چکی ہیں۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.