امریکہ میں مہنگائی کا 40 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا، 2 یورپی ملکوں میں بھی خوراک مہنگی

0

واشنگٹن: امریکہ میں مہنگائی کی شرح ماہرین کی توقع سے بھی بڑھ گئی ہے، اور مہنگائی کا 40 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا ہے، دوسری جانب خوش حال اسکینڈے نیوین یورپی ممالک میں بھی مہنگائی کی لہر جاری ہے، اور قیمتوں میں مزید اضافے سے عوام کے لئے پریشانی بڑھ گئی ہے۔

تفصیلات کے مطابق امریکہ میں جنوری کے دوران کنزیومر انڈکس 7.5 فیصد پر پہنچ گیا ہے، جو 1982 کے بعد سب سے زیادہ ہے، مہنگائی کی یہ شرح ماہرین کی توقع سے بھی زیادہ آئی ہے، جس سے صدر بائیڈن کے لئے سیاسی مشکلات بھی بڑھ سکتی ہیں، سب سے زیادہ اضافہ توانائی (تیل، بجلی و گیس) اور خوراک کی قیمتوں میں ہوا ہے، گزشتہ سال جنوری کے مقابلے میں خوراک 8 فیصد جبکہ توانائی 27 فیصد مہنگی ہوچکی ہے، جبکہ پرانی گاڑیوں کی قیمتیں گزشتہ سال سے 40 فیصد تک بڑھ گئی ہیں۔

ادھر خوش حال یورپی ملک ڈنمارک میں بھی مہنگائی کا 14 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا ہے، اور افراط زر 4.4 فیصد پر پہنچ گیا ہے، اس میں سب سے زیادہ اضافہ توانائی کی قیمتوں میں دیکھا گیا ہے، ڈینش ادارے کا کہنا ہے کہ بجلی ، پیٹرول اور گیس مہنگی ہونے سے افراط زر بڑھ رہا ہے، مہنگائی میں اضافے کی وجہ سے ڈنمارک میں اب دو بچوں والے جوڑے کے سالانہ اخراجات میں 18 ہزار 600 کرونا کا اضافہ ہوگیا ہے، اسی طرح ناروے میں بھی بالخصوص کھانے پینے کی چیزیں مہنگی ہورہی ہیں، ناروے کے نشریاتی ادارے NRK کے مطابق فروری میں مہنگائی میں تیزی آئی ہے، اور سپرمارکیٹس میں روز مرہ استعمال کی اشیاکی قیمتوں میں 10 فیصد تک اضافہ دیکھا گیا ہے، ان میں مکھن، سوڈا، بئیر، چیز ، سوسج سمیت کچن کی دیگر اشیا شامل ہیں۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.