کراچی: بہتر مستقبل کیلئے یورپ جانے کی خواہش میں پاک ایران بارڈر پر خطرناک گروپ کے چنگل میں پھنس جانے والے پاکستانی نوجوانوں کے کیس میں اہم پیش رفت ہوئی ہے، گروہ کا سہولت کار پکڑا گیا ہے، جس کے بعد تحقیقات آگے بڑھنے کی امید پیدا ہوگئی ہے،
تفصیلات کے مطابق یورپ جانے کی خواہش میں غیر قانونی طور پر بلوچستان کے راستے ایران کا سفر کرنے والے کراچی کے رہائشی دو نوجوانوں افتخار احمد سومرو ولد حاجی غلام قاسم سومرو اور طاہر احمد مغل کے اغواء کی تحقیقات میں بڑی پیش رفت ہوئی ہے، اغوا کاروں نے دونوں نوجوانوں کے اہلخانہ کو ایرانی سموں سے فون کرکے 30 لاکھ روپے تاوان مانگا تھا، اور 16 جنوری کو واٹس ایپ پر دونوں کے اہل خانہ کو ویڈیو بھیجی تھی، جس میں ان نوجوانوں کو زنجیروں سے باندھ کر تشدد کا نشانہ بنایا جارہا تھا ، جبکہ تاوان ادا نہ ملنے کی صورت میں دونوں کو قتل کرنے کی دھمکی دی گئی تھی۔
ایف آئی اے نے اس کیس کی تحقیقات کے دوران ان نوجوانوں کے اغواءمیں ملوث گروہ کے ایک کارندے کو کوئٹہ سے گرفتار کرلیا ، ہے ، جو سرکاری ملازم نکلا ہے، ایف آئی اے نے کوئٹہ کے شیخ زید اسپتال میں چھاپہ مار کر ملزم رضا لہری ولد ماروور کو گرفتار کیا ہے، جس سے تحقیقات کی جارہی ہے، جب کہ اغواءکار گروہ میں شامل دیگر کارندوں کی گرفتاری کے لئے کوششیں جاری ہیں، حکام کا کہنا ہے کہ گروہ کے گرد گھیرا تنگ کیا جارہا ہے، یہ گروہ ایران کے راستے یورپی ممالک جانے کی کوشش کرنے والے دیگر افراد کے اغوا میں بھی ملوث ہونے کا شبہ ہے۔