اسلام آباد: پاکستان میں اگر فوری طور پر نئے الیکشن ہوں تو کون سی جماعت حکومت بناسکتی ہے، کن جماعتوں کے درمیان سخت مقابلہ ہوگا، اور کس جماعت کی مقبولیت کم اور کس کی زیادہ ہوئی ہے، اس حوالے سے نیا سروے سامنے آگیا ہے، سروے آئی پور کی جانب سے کیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق رائے عامہ کا جائزہ لینے والے ادارے ’’آئی پور‘‘(Ipor) نے فوری الیکشن کی صورت میں سیاسی جماعتوں کی انتخابی صورت حال کیا ہوگی، اس حوالے سے سروے 22 دسمبر 2021 سے 9 جنوری 2022 کے درمیان کرایا، جس میں 3700 رائے دہندگان سے رائے لی گئی ۔ رائے عامہ کے تازہ ترین جائزے میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ اگر ملک میں قبل از وقت عام انتخابات کرائے جاتے ہیں تو حکمران جماعت پی ٹی آئی اور مسلم لیگ (ن) کے درمیان سخت مقابلہ ہونے کی توقع ہے، کیونکہ 29 فیصد رائے دہندگان نے مسلم لیگ (ن) جبکہ 28 فیصد نے تحریک انصاف کو ووٹ دینے کا ارادہ ظاہر کیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق 2018 کے عام انتخابات کے مقابلے میں پی ٹی آئی کی موجودہ مقبولیت 4 فیصد کم ہوئی ہے جبکہ مسلم لیگ (ن) کی مقبولیت میں 5 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ ’’آئی پور‘‘ نے سروے کے نتائج کے مطابق 15 فیصد رائے دہندگان نے الیکشن میں پیپلزپارٹی کو ووٹ دینے کے عزم کا اظہار کیا۔
تینوں بڑی سیاسی جماعتوں کو اپنے اپنے سیاسی گڑھ صوبوں میں بدستور عوامی حمایت حاصل ہے۔ سروے کے مطابق 33 فیصد پاکستانی سمجھتے ہیں کہ نواز شریف ملک کے مسائل حل کرسکتے ہیں، جبکہ 30 فیصد نے وزیراعظم عمران خان کو امید وں کا مرکز قرار دیا۔ بلاول بھٹو زرداری کے بارے میں صرف 10 فیصد یہ امید رکھتے ہیں۔ سابق وزیراعظم نواز شریف کی وطن واپسی سے متعلق سوال پر رائے دہندگان کی واضح اکثریت یعنی 68 فیصد نے اس موقف کا اظہار کیا کہ انہیں پاکستان واپس آنا چاہیے۔