خطرہ بڑھ گیا، یورپی ادارے نے لاک ڈاؤن پر کیا سفارش کردی؟

0

برسلز: کرونا پھر یورپی ممالک میں لوٹ کر آرہا ہے، اور جنوری میں صورت حال بہت خراب ہوسکتی ہے، یورپی ادارے نے الارم بجادیا، صرف ویکسین کے ذریعہ نئے وائرس اومی کرون پر قابو نہیں پایا جاسکتا، ادارے نے حکومتوں کو فوری اقدامات اٹھانے کی بھی سفارش کردی ہے۔

تفصیلات کے مطابق صحت سے متعلق یورپی ایجنسی ’’ای سی ڈی سی‘‘ نے نئے اومیکرون وائرس کے حوالے سے یورپی ممالک کیلئے خطرے کا الارم بجادیا ہے، ادارے نے اپنی رپورٹ میں خبردار کیا ہے کہ صرف ویکسین کے ذریعہ نئے وائرس پر قابو نہیں پایا جاسکتا، صورتحال کنٹرول کرنے کے لئے فوری اور سخت اقدامات ضروری ہوگئے ہیں، یورپی سینٹر برائے انسداد وبائی امراض کی ڈائریکٹر آندرے امان نے کہا ہے کہ نئے کرونا وائرس کے عوام کی صحت پر اثرات بہت زیادہ آسکتے ہیں، اس لئے ہمیں ماسک کی شرط واپس بحال کرنے، سینٹی ٹائزر کا استعمال، ہجوم والے مقامات پر رش روکنے اور فاصلے سے کام کرنے جیسے اقدامات واپس لانے ہوں گے، یورپی ممالک نے یہ اقدامات نہ اٹھائے تو آنے والے ماہ میں وائرس کی صورتحال پھر بے قابو ہوسکتی ہے۔

یورپی ہیلتھ کمشنر اسٹیلا کیارکڈس نے بھی کہا ہے کہ آنے والے مہینوں میں یورپی ممالک میں کرونا کی شدت کے ساتھ لہر آسکتی ہے، جس سے صحت کے نظام پر دباؤ آئے گا، انہوں نے کہا کہ اس وقت تک 66 فیصد یورپی آبادی کو مکمل ویکسین  لگ چکی ہے، بہت سے ممالک اس سے زیادہ کرسکتے تھے، اسی طرح بوسٹر ڈوز وبا کی نئی لہر کو توڑ سکتی ہے، اس سے پہلے یورپی یونین کی سربراہ ارسلا ون ڈئیر لیان نے خبردار کیا تھا کہ اگلے ماہ اومیکرون وائرس یورپ کو لپیٹ میں لے سکتا  ہے، کیوں کہ ہر دو سے تین روز میں متاثرین کی تعداد دگنی ہورہی ہے، تاہم انہوں نے کہا کہ یورپی یونین کے پاس مقابلے کے لئے ویکسین کی مناسب تعداد موجود ہے، یورپی ممالک بوسٹر ڈوز کی طرف تیزی سے جائیں۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.