اٹلی کے مہاجرین سینٹر میں لڑکیوں کی بے حرمتی کا معاملہ سامنے آگیا

0

روم: اٹلی کے سسلی ریجن میں تارکین وطن کے سینٹر میں کشتیوں کے ذریعہ اسمگل ہو کر آنے والی کم عمر لڑکیوں کی بے حرمتی کا اسکینڈل سامنے آگیا ہے، حکام نے فوری کارروائی کرتے ہوئے ملوث افراد کی گرفتاریاں کی ہیں، جبکہ معاملے کی تحقیقات جاری ہیں۔

تفصیلات کے مطابق کشتیوں اور دیگر راستوں کے ذریعہ غیر قانونی طور پر اٹلی آنے والے تارکین میں بالخصوص افریقہ اور افغانستان سے تعلق رکھنے والے غیر ملکی اپنے گھروں کی خواتین کو بھی اس پر خطر سفر میں ساتھ لے کر نکل آتے ہیں، اس طرح خواتین و بچیوں کا غیرقانونی سفر کئی بار ان کی عزت کی پامالی کا سبب بن جاتا ہے، اب ایسا ہی ایک معاملہ اٹلی کے سسلی ریجن میں پیش آیا ہے، جہاں Villa Sikania کے مہاجرین سینٹر میں مصر اور تیونس سے تعلق رکھنے والی لڑکیوں کی بے حرمتی کی جاتی رہی، اطالوی اخبار La Stampa اور برطانوی اخبار ’’میل‘‘ نےاپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ اس سینٹر میں نئے تارکین کو قرنطینہ کے لئے رکھا جاتا تھا، سینٹر میں نئے آنے والے 6 مصری جن میں سے 5 کی عمریں 18 برس سے کم ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: اٹلی میں لڑکیوں سے چھیڑ چھاڑ تارکین کو مہنگی پڑگئی

رات کو چھپ کر لڑکیوں والے حصے میں داخل ہوجاتے تھے، اور وہاں مقیم مصری اور تیونسی لڑکیوں کو زیادتی کا نشانہ بناتے تھے۔ یہ سلسلہ کئی روز سے چل رہا تھا، اس گینگ نے کم ازکم 10 لڑکیوں کو زیادتی کا نشانہ بنایا، اور یہ انہیں خاموش رکھنے کے لئے ڈراتے دھمکاتے بھی تھے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ جن لڑکیوں کو زیادتی کا نشانہ بنایا گیا، وہ 18 برس سے کم عمر بھی ہیں، اور حال ہی میں اٹلی پہنچی تھیں، انہیں قرنطینہ کی مدت پوری کرنے کیلئے سینٹر میں رکھا گیا تھا، پولیس نے اس گھناؤنے کام میں ملوث 6 مصری تارکین کو اغوا اور زیادتی کے الزامات پر گرفتار کرلیا ہے، پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمان سے تفتیش کی جارہی ہے، اور یہ پتہ چلانے کی کوشش کی جارہی ہے، کہ کچھ مزید افراد بھی تو ان کے ساتھ شامل نہیں تھے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.