چلو واپس پاکستان جاؤ، نئے پاکستانی تارکین کی واپسی کیلئے یورپی ملک سرگرم
ایتھنز: یورپی ملک نے جہاز میں آنے والے نئے پاکستانی تارکین کو واپس بھیجنے کے لئے پاکستان سے رابطے کا اعلان کردیا ہے، ایک دوسرے ایشیائی ملک کے تارکین کو بھی واپس بھیجنے کی کوشش شروع کردی گئی ہے، انہوں نے کہا کہ پاکستانی تارکین پناہ کے حقدار نہیں ہیں۔
تفصیلات کے مطابق ترکی کے مال بردار جہاز کے ذریعہ 381 تارکین ترکی سے یورپ کے لئے روانہ ہوئے تھے، اور ان کا جہاز یونان کی سمندری حدود کے قریب جا کر خراب ہوگیا تھا، دو دن تک جہاز کھلے سمندر میں مدد کی اپیل کرتا رہا، جس کے بعد یونانی کوسٹ گارڈ نے اسے ٹو کرکے اپنے ساحل پر پہنچایا تھا، جہاز سے 381 تارکین نکلے تھے، یونانی حکام نے پہلے یہ سمجھا تھا کہ ان میں اکثریت افغانیوں کی ہے، تاہم اب چیکنگ کے بعد پتہ چلا ہے کہ جہاز میں سوار تارکین میں سب سے زیادہ تعداد پاکستانیوں کی تھی۔ یونانی حکام کا کہنا ہے کہ جہاز پر آنے والے تارکین میں 192 پاکستانی نکلے ہیں، جبکہ 112 افغانی، 56 بنگلہ دیشی، 5 مصری، 2 ایرانی اور شام و لبنان کے چار چار تارکین شامل ہیں۔
یونانی حکام کے مطابق ان میں سے 140 تارکین نے اپنی عمریں 18 برس سے کم بتائی ہیں، تاہم ان کی عمر وں کا تعین کرنے کے لئے اقوام متحدہ کے مہاجرین سے متعلق ادارے IOM کی مدد حاصل کی جارہی ہے، اس کے ساتھ ہی یونانی حکام نے پاکستانی اور بنگلہ دیشی تارکین کو ان کے ممالک واپس بھیجنے کا بھی فیصلہ کیا ہے، یونانی وزیر امیگریشن کا کہنا ہے کہ وہ ایتھنز میں دونوں ملکوں کے سفارت خانوں سے رابطہ کرنے جارہے ہیں، تاکہ ان تارکین کو واپس بھیجنے کے لئے معاہدہ کیا جاسکے، انہوں نے کہا کہ پاکستانی اور بنگلہ دیشی تارکین یونان میں پناہ کے حقدار نہیں ہیں۔