افغان مہاجرین کا ہنی مون پیریڈ ختم، کس یورپی ملک نے واپس بھیجنا شروع کردیا؟

0

پیرس: کیا گزشتہ دو ماہ سے یورپ کا رخ کرنے والے افغان مہاجرین کا ہنی مون پیریڈ ختم ہوگیا ہے؟، کیوں کہ ایک بڑے یورپی ملک نے اپنی حدود میں داخل ہونے والے افغان مہاجرین کو اب واپس وہاں بھیجنا شروع کردیا ہے، جہاں سے وہ آئے تھے۔

دوسری طرف ڈی پورٹیز قبول نہ کرنے پر تین ملکوں کیلئے ویزے بھی محدود کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، تفصیلات کے مطابق اگست میں افغانستان میں اشرف غنی حکومت گرنے کے بعد افغان مہاجرین کی ایک اور لہر نے یورپ کا رخ کرنا شروع کردیا تھا، اگر چہ بیشتر یورپی ملکوں نے کہا تھا کہ و ہ مہاجرین کی نئی لہر کو قبول کرنے کیلئے تیار نہیں، تاہم گزشتہ چند ہفتوں کے دوران افغان مہاجرین کے لئے نرمی دیکھی جارہی تھی، لیکن اب فرانس نے ملک میں داخل ہونے والے 4 افغان مہاجرین کو ڈبلن معاہدہ کے تحت واپس بلغاریہ بھیج دیا ہے، جہاں سے وہ فرانس آئے تھے، ان افغان مہاجرین کےلئے فرانس کی سٹراس برگ بار ایسوسی ایشن کے وکلا نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اب ان چاروں کو بلغاریہ واپس افغانستان بھیج دے گا، کیوں کہ بلغاریہ نے افغانیوں کو واپس بھیجنے کا سلسلہ معطل نہیں کیا، بار صدر Christina Kruger کا کہنا ہے کہ بلند وبانگ دعووں کے باوجود حکومت نے ان افغا ن مہاجرین کو واپس بھیج کر انہیں خطرات کے حوالے کیا ہے، حکومت نے عدالت کے حکم کی بھی خلاف ورزی کی ہے، جس نے ان افغانوں کو حراستی مرکز سے رہا کرنے کا حکم دیا تھا۔

فرانسیسی حکام کا کہنا ہے کہ چند روز کے دوران 20 سے زائد افغان مہاجرین کو ملک سے ڈی پورٹ کرکے ان یورپی ممالک میں بھیجا گیا ہے، جہاں وہ پہلے داخل ہوئے تھے۔

تین ملکوں کیلئے فرانسیسی ویزے کم

دوسری طرف ڈی پورٹ شہری قبول نہ کرنے پر فرانس نے الجزائر ، مراکش اور تیونس کے عوام کے لیے مختص ویزوں کی تعداد انتہائی کم کرنے کا اعلان کیا ہے ۔ ان تینوں ملکوں نے اپنے ایسے شہریوں کو واپس قبول کرنے سے انکار کر دیا تھا، جنہیں فرانس نے غیرقانونی مہاجرین قرار دیتے ہوئے ملک سے بے دخل کر دیا تھا۔ فرانسیسی ترجمان گیبریل اتل کے مطابق الجزائر، مراکش اور تیونس نے اپنے شہریوں کی واپسی کیلئے سفری دستاویز فراہم کرنے سے انکار کر دیا ہے۔فرانسیسی ترجمان کے مطابق الجزائر اور مراکش کے لیے مختص ویزوں کی تعداد نصف کر دی گئی ہے جبکہ تیونس کے لئے مقرر تقریبا ایک تہائی ویزے ختم کیے گئے ہیں۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.