شادیاں کرانے سمیت تارکین کے مدد گار اطالوی مئیر کو لمبی سزا، الزام کیا تھا؟

0

روم: اٹلی میں تارکین وطن کے لئے اپنے شہر کے دروازے کھولنے والے سابق مئیر کو عدالت نے لمبی سزا سنادی ہے، سابق مئیر نے آبادی میں کمی کی وجہ سے ویران ہوتے اپنے علاقے کو تارکین آباد کرکے نئی زندگی دی تھی، جس پر انہیں کئی عالمی ایوارڈ بھی دئیے گئے تھے۔

تاہم پراسیکیورٹرز نے ان پر تارکین کی غیرقانونی مدد کرنے سمیت دیگر الزامات عائد کئے تھے، دوسری طرف پی ڈی سمیت بائیں بازو کی جماعتوں نے عدالتی فیصلہ کو بلاجواز قرار دیا ہے، جبکہ سالوینی کی جماعت کے رہنماوں نے سزا پر خوشی کا اظہار کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق جنوبی اٹلی کے علاقے Riace کے سابق مئیر 63 سالہ Domenico Lucano (ڈومنیکو لیکانو) 2004 سے 2018 تک اپنے علاقے کے مئیر رہے، مسلسل 14 برس مئیر رہنے کے دوران انہوں نے تارکین کے لئے Riace کو کھول دیا، اور 450 تارکین کو وہاں بسنے میں مدد کی، تارکین کی مقامی آبادی میں شادیاں بھی کرائیں، ان کی اس پالیسی کی وجہ سے 1800 آبادی والا ان کا قصبہ جو کم ہوتی آبادی کی وجہ سے ویران ہوتا جارہا تھا، اس میں رونقیں بحال ہوگئیں، بند گھر کھل گئے، بچے نہ ہونے کی وجہ سے بندش کے خطرے کا سامنا کرنے والا مقامی اسکول بھی بند ہونے سے بچ گیا، سیاحوں نے وہاں کا رخ کرنا شروع کردیا، تارکین کو اپنے قصبے میں اس طرح آباد کرنے اور مقامی کمیونٹی سے ہم آہنگی پیدا کرنے پر ان کے ماڈل کو یورپ بھر میں سراہا گیا، اور انہیں 2010 میں عالمی مئیرز کے مقابلے میں دنیا کا دوسرا بہترین میئر قرار دیا گیا، جبکہ 2017 میں انہیں ڈریسڈن امن ایوارڈ سے نوازا گیا، تاہم اس دوران تارکین کا حامی ہونے کی وجہ سے لیگانارد کے سربراہ ماتیو سالوینی کے ساتھ ان کا مسلسل ٹاکرا ہوتا رہا، انہیں 2018 میں تارکین کے ساتھ اطالوی خواتین کی شادیاں کرانے پر پولیس نے نظر بند بھی کیا تھا، تاہم بعد ازاں عدالت نے یہ الزام مسترد کردیا تھا۔

الزام کیا تھا؟

لیکانو پر ابتدا میں شہریت دلانے کے لئے شادیاں کرانے کا بھی الزام لگایا گیا، لیکن پھر وہ واپس لے لیا گیا، تاہم ان کے خلاف تارکین کے لئے مئیر کے دفتر کے غلط استعمال اور بے ضابطگیوں کے الزامات پر مقدمہ چلایا گیا، جس پر اب عدالت نے انہیں 13 برس 2 ماہ قید اور 5 لاکھ یورو جرمانے کی سزا سنائی ہے، تاہم اپیل کے فیصلے تک وہ جیل سے باہر رہیں گے، عدالت نے پراسیکیوٹر کی تجویز کردہ 7 برس 11 ماہ کی سزا سے بھی زیادہ سزا انہیں سنائی ہے، عدالتی فیصلے پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے سابق مئیر ڈومنیکو لیکانو کا کہنا تھا کہ انہیں ایسے فیصلے کی ہر گز توقع نہیں تھی، وہ باعزت بری ہونے کی توقع کررہے تھے، ان کے وکلا نے بھی فیصلے کو بلاجواز قرار دیتے ہوئے اپیل دائر کرنے کا اعلان کیا ہے۔

سیاسی ردعمل

پی ڈی کے رکن پارلیمان Laura Boldrini نے کہا کہ ڈومنیکو لیکانو نے اپنے قصبے کے لئے جو کچھ کیا ،جس طرح اسے نئی زندگی دی ، اس پر تو ان کی ستائش ہونی چاہئے ، انہوں نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ سچ کی جیت ہوگی، اور لیکانو بالاخر سرخرو ہوں گے، کیمونسٹ ری فاونڈیشن پارٹی کا کہنا ہے کہ لیکانو سزا کے بجائے میڈل کے حقدار ہیں، دوسری طرف سالوینی کی جماعت کے سینیٹر Tony Iwobi کا کہنا ہے کہ عدالتی فیصلہ اس بات کا ثبوت ہے کہ کس طرح بائیں بازو کے رہنما تارکین کے حوالے سے غلط پالیسیوں پر اٹلی کے وسائل ضائع کرتے آئے ہیں۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.