اسلام آباد: حکومت نے خیبر پختون خوا میں 2 بڑے موٹر وے منصوبوں کی منظوری دے دی ہے، جس سے صوبے کے بڑے حصے کے عوام کو تیز رفتار سفر کی سہولت حاصل ہوجائے گی، دونوں موٹرویز سے صوبے کے 10 سے زائد اضلاع کے عوام اور سیرو سیاحت کیلئے جانے والوں کو فائدہ ہوگا۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے پنجاب میں سیالکوٹ کھاریاں، اور لاہور گوجرانوالہ موٹروے منصوبے کے بعد خیبر پختون خوا میں بھی دو موٹرویز کی منظوری دے دی ہے، ایکنک کی جانب سے دیر اور پشاور، ڈیرہ اسماعیل خان موٹرویز کی منظوری دی گئی ہے، دیر موٹروے کو سوات موٹروے سے جوڑا جائے گا، اور اس پر 40 ارب روپے لاگت کا تخمینہ لگایا گیا ہے، اس موٹروے کی تعمیر سے اپر اور لوئر دیر سمیت چترال اور قبائلی علاقوں کے عوام کو بھی جدید اور تیز سفری سہولتیں حاصل ہوجائیں گے، دیر موٹروے 30 کلومیٹر طویل ہوگا۔ یہ چار لین کا موٹروے چکدرہ سے شروع ہوکر رباط پرختم ہوگا، اور یہموٹروے کے پی کے حکومت خود تعمیر کرے گی۔
اسی طرح ایکنک نے پشاور-ڈیرہ اسماعیل خان موٹروے کی بھی منظوری دی ہے، اس منصوبے پر لاگت کا تخمینہ 276 ارب روپے لگایا گیا ہے، یہ موٹروے 6 لین کا ہوگا، اور اس پر 19 انٹر چینج اور دو سرنگیں بھی بنائی جائیں گی، 360 کلومیٹر طویل اس موٹروے کو 4 برسوں میں مکمل کرنے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔
پشاور- ڈی آئی خان موٹروے کوہاٹ، ہنگو، کرک، لکی مروت، بنوں اور ٹانک سے ہوتا ہوا ڈیرہ اسماعیل خان میں جاکر ختم ہوگا، خیبر پختون خوا میں یہ موٹروے کا سب سے بڑا منصوبہ ہوگا، اس سے پہلے سوات موٹروے کے پی حکومت نے خود تعمیر کیا تھا، ان منصوبوں کی منظوری وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر کی زیرصدارت ایکنک اجلاس میں دی گئی۔