جرمنی میں ورکرز کی قلت، تارکین بلانے کیلئے الارم بج گیا

0

برلن: جرمن حکومت کی فیڈرل ایمپلائمنٹ ایجنسی نے ملک میں ورکرز کی قلت کا الارم بجادیا، تارکین وطن ہی یہ کمی پوری کرسکتے ہیں، ہر سال کتنے لاکھ افراد کی ضرورت ہوگی، یہ بھی بتادیا، واضح رہے کہ جرمنی میں گزشتہ برس 2 لاکھ 9 ہزار افراد کو امیگریشن دی گئی۔

تفصیلات کے مطابق جرمن حکومت کی فیڈرل ایمپلائمنٹ ایجنسی کے چیئرمین ڈیٹلیف شیلے نے ملک میں لاکھوں کارکنوں کی قلت کا الارم بجادیا ہے، انہوں نے کہا کہ ملکی نظام چلانے کے لئے تارکین وطن کی بڑی تعداد کو جرمنی لانے کی ضرورت ہے، جرمن اخبار سے انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ جرمنی میں آبادی کی بدلتی صورت حال میں تربیت یافتہ افرادی قوت کی قلت کی کمی پیدا ہونا شروع ہوگئی ہے، رواں برس کارکنوں کی کمی کا تخمینہ ڈیڑھ لاکھ ہے، جو آئندہ برسوں میں مزید بڑھتی جائے گی، مجھے حیرت ہے کہ اس اہم ایشوپر کوئی بات کیوں نہیں کررہا۔ انہوں نے کہا کہ کارکنوں کی قلت کے مسئلے سے نمٹنے کے لئے ہمیں تارکین وطن کو لانا ہوگا، اس کے علاوہ پارٹ ٹائم کام کرنے والی خواتین کو تربیت دی جائے۔

ڈیٹلیف شیلے نے کہا کہ ہمیں سالانہ4 لاکھ ورکرز کی ضرورت ہوگی، نرسنگ سے لے کر ائرکنڈیشن مکینک، لاجسٹک ورکرز اور اکیڈمکس تک ہمیں تارکین وطن کی ضرورت ہوگی، نئی جرمن حکومت کو اس معاملے پر توجہ دینی ہوگی، انہوں نے کہا کہ افغانستان سے اگر مہاجرین آرہے ہیں، تو اچھی بات ہے، لیکن ان کا فوکس سیاسی پناہ گزینوں پر نہیں ، بلکہ تربیت یافتہ اور ٹارگٹڈ امیگریشن پر ہے، جس کی جرمنی کو ضرورت ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.